ایبٹ آباد
موسمیاتی تبدیلیوں سے آگہی، اس کے تدارک ،قدرتی ماحول کے تحفظ کی مشترکہ جدوجہد کے لئے ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ساتھ ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس نے معائدہ کی یاداشت پر دستخط کر دیا ۔اس حوالہ سے گلگت بلتستان اور ایبٹ آباد پریس کلب کےصحافیوں کو بھی ماحولیاتی تحفظ کے لئے یکجان کردیا۔ہفتہ کے روز گلگت بلتستان کے صحافیوں کے وفد نے ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تعاون سے ایبٹ آباد پریس کلب کا دورہ کیا،اس موقع پر ڈبلیو ڈبلیو ایف ایبٹ آباد اور گلگت بلتستان کے ذمہ داران بھی شریک تھے۔تقریب میں ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے صوبائی منیجر سعیدالسلام ،کمیونیکشن منیجر گلگت نثاراحمد،صدر ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹ ثاقب خان ،گلگت پریس کلب کے سابق صدر امتیاز علی تاج ،جی بی یونین کے فہیم اختر ،صدر ایبٹ آباد پریس کلب محمد شاہد چوہدری ،جنرل سیکرٹری سردار شفیق احمد ، ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکرٹری عاطف قیوم نے بھی خطاب کیا ۔مقررین کا کہنا تھا پاکستان کوموسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات کا سامنا ہے۔ اس میں قدرتی ماحول سے مالا مال گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا سرفہرست ہیں ۔2010 کے بعد گلگت میں موسمیاتی تغیر وتبدل کے اثرات گہرے ہوتے جا رہے ہیں ۔
جس کی وجہ سے سالانہ ترقیاتی بجٹ سے ذیادہ نقصان کا تخمینہ ہے ۔گلگت بلتستان کے مالی بحران کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے تاخیر کا شکار ہیں۔ سینکڑوں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔مقررین کا کہناتھا پانی کا انسانی زندگی سے گہرا تعلق ہے مستقبل میں قدرتی ماحول کے تحفظ کے لئے دو صوبوں کے صحافیوں کے اشتراک سے بہتر نتائج سامنے آئیں گی۔گلگت بلتستان کے مسائل کو اجاگر کرنے اور صحافتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں ایبٹ آباد کے اخبارات کا اہم کردار رہا ہے۔ڈبلیو ڈبلیو ایف کے نثار احمد کا کہنا تھا دنیا میں پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں میں پہلے 8 ویں نمبر پر تھا جو اب پانچویں نمبر پر آچکا ہے۔موسمیاتی تبدیلیوں سے گلیشیئر متاثر ہو رہے ہیں۔حکومت کی اب ترجیحات ہے اس تبدیلی پر کیسے قابو پایا جائے۔بارشوں سے جہاں سیلابی کیفیت پیدا ہو رہی ہیں اس کے پانی کو جمع کرنے کے لئے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ملک میں سڑکوں کے جال اور زرعی زمینوں پر تعمیرات بھی موسمیاتی تبدیلیوں کی اہم وجوہات ہیں۔جو پانی کے ذخائر کو کم کر رہے ہیں۔اس میں اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ گھروں کی چھتوں پر بارش کے پانی کو زمین کو ری چارج کرنے کے اقدامات اٹھائے جائیں۔اس میں واٹر اکاونٹیبلیٹی کا منصوبہ کے تحت 17 اضلاع میں سو سے زاہد گاؤں میں کام کر رہیں۔جن میں گلگت کے 10 اضلاع اور خیبر پختونخوا کے 6 اور پنجاب کا ایک ضلع شامل ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ میڈیا کا کردار اہم ہے ان کی شراکت سے موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل کو اجاگر کرنے اور اس کے تدارک کے لئے کام کرنے سے مثبت نتائج مرتب ہوں گے۔اس موقع پر ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے مہمانوں کو سوینئر بھی دیئے گئے اور ڈبلیو ڈبلیو ایف اور ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس کے مابین معائدے کی یاداشت پر بھی دستخط کئےگئے جس کے تحت مستقبل میں ایبٹ آباد کے صحافیوں اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کے باہمی اشتراک سے ماحولیاتی تحفظ سمیت صحافیوں کی استعداد کار اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو نکھارنے کے منصوبوں پر کام کیا جائے گا ۔