سینٹ پیٹرزبرگ، روس کا دلکش شہر، جہاں تاریخ، ثقافت، اور خوبصورتی کا ایک حسین امتزاج نظر آتا ہے۔ اس شہر کی ہر گلی، ہر عمارت، اور ہر پل میں ایک الگ ہی کہانی چھپی ہوئی ہے۔ میں نے اس شہر کی سیر کے لیے تین دن منتخب کیے، اور یہ دن میرے لیے ایک خواب کی مانند گزرے۔ ہر دن نے مجھے نئی دنیا میں لے جایا، اور میں ہر لمحے میں اس شہر کی شان و شوکت میں غرق ہوتا چلا گیا۔
دن 1: تاریخی دل کی سیر
میرا پہلا دن نیوسکی پراسپیکٹ سے شروع ہوا۔ نیوسکی پراسپیکٹ سینٹ پیٹرزبرگ کا مرکزی راستہ ہے، اور یہ سڑک شہر کی روح کو جیتے جاگتے انداز میں پیش کرتی ہے۔ یہاں کی تیز رفتار زندگی، خوبصورت دکانیں، کیفے اور تھیٹر مجھے فوراً اپنے حصار میں لے آئے۔ اس سڑک پر چلتے ہوئے کازان کیتھیڈرل کا سامنا ہوا، جو اپنی عظمت اور شاندار معمار کے ساتھ تاریخ کی گواہی دیتا ہے۔ یہ کیتھیڈرل اپنے آپ میں ایک فن پارہ ہے، جس کے دروازے آپ کو روس کی مذہبی تاریخ کی گہرائیوں میں لے جاتے ہیں۔
اس کے بعد، میں سیدھا ہرمٹاج میوزیم گیا، جو روس کے سب سے عظیم اور معروف میوزیمز میں سے ایک ہے۔ یہاں کی آرٹ کی بے شمار قیمتی اشیاء اور فنون لطیفہ نے مجھے حیران کن حد تک متاثر کیا۔ اس میوزیم کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے، کیونکہ یہ دنیا کے سب سے بڑے اور قدیم میوزیمز میں شمار ہوتا ہے۔ ریمبرینڈ، دا ونچی، اور وان گوگ جیسے عظیم فنکاروں کے شاہکاروں کی موجودگی نے مجھے ایک مختلف ہی دنیا میں پہنچا دیا۔ میوزیم کے اندرونی حصے کی عمارت بھی ایک شاہکار ہے، جس کی جڑیں روس کے شاہی عہد سے جڑی ہوئی ہیں۔ یہاں گزارے ہوئے گھنٹے مجھے محسوس ہو رہے تھے جیسے میں تاریخ اور فنون کی گہرائیوں میں غرق ہوں۔
دوپہر کے بعد، میں سینٹ آئیزک کیتھیڈرل کی طرف روانہ ہوا۔ یہ ایک نہایت شاندار عمارت ہے جس کا گنبد شہر کے آسمان پر غلبہ رکھتا ہے۔ اس کی اندرونی سجاوٹ نہ صرف خوبصورت ہے بلکہ یہ روس کی ثقافتی اور مذہبی تاریخ کا عکاس بھی ہے۔ میں نے اس کی چھت تک پہنچنے کا فیصلہ کیا تاکہ شہر کے منظر کا بھرپور لطف اٹھا سکوں۔ وہاں سے سینٹ پیٹرزبرگ کا پورا شہر ایک نظر میں دکھائی دیا، اور یہ منظر بہت ہی دلکش تھا۔
شام کے قریب، میں ایو ٹوو میٹرو اسٹیشن گیا، جو سینٹ پیٹرزبرگ کے میٹرو کا ایک منفرد اسٹیشن ہے۔ اس اسٹیشن کی سوویت دور کی موزیک اور ماربل ڈیزائن اس کو دنیا بھر میں مشہور بناتی ہیں۔ میں نے یہاں کچھ وقت گزارا، اور اس کے خوبصورت فن تعمیر میں غرق ہو کر محسوس کیا کہ میٹرو اسٹیشن بھی ایک فن پارہ ہو سکتا ہے۔
دن 2: شاہی محل اور باغات
دوسرے دن کا آغاز پیٹر اینڈ پال فورٹیس سے ہوا، جو سینٹ پیٹرزبرگ کے سب سے قدیم اور اہم تاریخی مقامات میں سے ہے۔ یہ فورٹ سینٹ پیٹرزبرگ کے قیام کے آغاز کا گواہ ہے اور یہاں کے پیٹر اینڈ پال کیتھیڈرل میں روس کے کئی بادشاہ دفن ہیں۔ فورٹ کے اندرونی حصے اور اس کے حصار کے دوران مجھے محسوس ہوا جیسے میں ایک عظیم تاریخی لمحے کا حصہ ہوں۔
اس کے بعد میں کیتھرائن پیلس کی طرف روانہ ہوا، جو سینٹ پیٹرزبرگ سے کچھ فاصلے پر واقع ہے۔ یہ محل اپنی شاہانہ اور دلکش روکوکو طرز کی آرکیٹیکچر کے لیے مشہور ہے، اور یہاں کی ایمبر روم دنیا بھر میں ایک عجوبہ سمجھی جاتی ہے۔ محل کی ہر دیوار، ہر کمرہ، اور ہر فنی جزو آپ کو روس کے شاہی عہد کی عیش و عشرت کی گواہی دیتا ہے۔ یہاں کے باغات بھی اپنی خوبصورتی میں بے مثال ہیں، اور محل کے ارد گرد پھیلا ہوا سبزہ، ہر قدم کے ساتھ ایک نئی دلکشی پیدا کرتا ہے۔
دوپہر کے بعد، میں پیٹرہوف پیلس پہنچا، جو روس کے سب سے شاندار محلوں میں سے ایک ہے۔ اسے "روسی ورسائی” بھی کہا جاتا ہے۔ محل کے وسیع و عریض باغات اور چشمے، ان کی آٹھوں سمتوں سے بہتی ہوئی پانی کی جھرنوں نے یہاں کی فضا کو جادوئی بنا دیا۔ یہاں کی قدرتی خوبصورتی اور محل کی عظمت نے میری روح کو سکون بخشا۔
رات کو، میں نے ماری نسکی تھیٹر میں ایک شاندار اوپیرا پرفارمنس دیکھی، جو میری سینٹ پیٹرزبرگ کی سیر کا ایک بہترین تجربہ تھا۔ تھیٹر کا ماحول اور وہاں کی پرفارمنس نے میرے دل کو بہت متاثر کیا۔
دن 3: روسی آرٹ اور تاریخی ورثہ
میرے تیسرے دن کا آغاز چچ آف دی سیور آن اسپیلڈ بلڈ سے ہوا، جو ایک اور عظیم تاریخی مقام ہے۔ اس کی رنگین گنبد اور خوبصورت موزیک نے مجھے ایک بار پھر روسی آرٹ اور ثقافت کا حقیقی رنگ دکھایا۔ یہ گرجا گھر نہ صرف اپنے فن تعمیر کے لیے مشہور ہے بلکہ یہ روس کے شاہی خاندان کی تاریخ کے ایک اہم لمحے کی گواہی بھی دیتا ہے۔
اس کے بعد، میں روسی میوزیم گیا، جہاں روسی آرٹ کی تاریخ کا ایک خزانہ موجود تھا۔ یہاں آپ روس کے قدیم آئیکونز سے لے کر جدید آرٹ تک کے نمونے دیکھ سکتے ہیں۔ اس میوزیم میں گزارے گئے گھنٹے نے مجھے روس کی ثقافت کے ہر پہلو سے متعارف کرایا۔
دوپہر میں، میں یوسوپوف پیلس گیا، جو اپنے شاہانہ داخلے اور اس کی تاریخی اہمیت کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہاں کے داخلی حصے کی سجاوٹ اور اس کے کمرے اتنے دلکش ہیں کہ آپ خود کو کسی دوسرے دور میں محسوس کرتے ہیں۔ یہ محل نہ صرف اپنے عظمت کے لیے مشہور ہے بلکہ یہاں کے اندر ایک سیاہ تاریخ بھی چھپی ہوئی ہے، کیونکہ یہ وہ جگہ ہے جہاں راسپوٹن کا مشہور قتل ہوا تھا۔
آخر میں، میں نے نیوا دریا پر کشتی کا کروز کیا۔ سینٹ پیٹرزبرگ کے دریا پر کشتی کی سواری کرتے ہوئے، شہر کے پل، نہریں، اور تاریخی عمارتیں دیکھ کر ایسا محسوس ہوا جیسے میں ایک شاندار داستان کا حصہ بن گیا ہوں۔ نیوا دریا کی آبشاریں اور شہر کے ساحلی منظر نے میرے دل کو سکون دیا۔
نتیجہ
سینٹ پیٹرزبرگ کا سفر میرے لیے ایک خواب کی مانند تھا۔ یہ شہر اپنی تاریخی عظمت، فنون لطیفہ کی گہرائی، اور قدرتی خوبصورتی سے بھرپور ہے۔ تین دنوں میں میں نے اس شہر کی ہر پہچان کو محسوس کیا اور اس کے جادو میں غرق ہو گیا۔ یہاں کی ہر عمارت، ہر چوراہا اور ہر منظر ایک نیا پیغام دے رہا تھا، اور میں نے اس سفر کو ہمیشہ کے لیے اپنی یادوں میں محفوظ کر لیا۔ سینٹ پیٹرزبرگ نے مجھے اپنی شان و شوکت اور تاریخ کے ساتھ ایک منفرد محبت کا تجربہ دیا، اور میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ یہ شہر ہمیشہ میرے دل میں ایک خاص جگہ رکھے گا۔