Skip to content

ہری پور میں زہریلی شراب پینے سے باپ اور بیٹا جانبحق ،پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف

شیئر

شیئر

ہری پور:زہریلی شراب نے باپ بیٹے کی جان لے لی
اتوار کے روز علی الصبح تھانہ ٹی آئی پی کو اطلاع موصول ہوئی کہ سنٹرل جیل پل سے ملحقہ مارکیٹ و سروس اسٹیشن کے قریب مکان میں دو لاشیں پڑی ہیں جس کی وجہ ابتدائی چہ میگوئیوں میں کمرے میں گیس جمع ہونے سے موت واقع ہونے کی باتیں ہو رہی تھیں تاہم اطلاع پا کر جب تھانہ ٹی آئی پی پولیس موقع پر پہنچی اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے لیے ٹراما سنٹر پہنچایا تو عقدہ کھلا کہ دونوں باپ بیٹا جن کی عمریں پینسٹھ اور پچیس سال بتائی جا رہی ہیں کی موت کی وجہ زہریلی شراب سامنے آئی جس کی رابطہ کرنے پر تھانہ ٹی آئی پی پولیس نے بھی تصدیق کی اور پولیس کے مطابق دریافت جاری ہے
ادھر زہریلی شراب پینے سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے والوں کے نام معروف شاہ عمر 65 سال اور کامران شاہ ولد معروف شاہ عمر 25 سال بتائی جا رہی ہے۔
یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ ان دونوں لاشوں کے قریب سے مبینہ طور پر سپرٹ کی بوتل اور کچھ کچی شراب بھی پولیس کو ملی ہے اس ضمن میں جب پولیس سے رابطہ کیا گیا تو انکا کہنا تھا کہ وقوعے کی دریافت ابھی جاری ہے
ہری پور سنٹرل جیل پل سے ملحقہ سروس اسٹیشن کے قریب جس مکان سے باپ بیٹے کی لاشیں ملی ہیں یہ سنٹرل جیل ایریا کا محلہ نیو افضل آباد ہے اور اسی لوکیشن سے کچھ عرصہ قبل بعض سماجی کارکنوں کے دبائو اور مسلسل کاوش کے بعد تھانہ ٹی آئی پی نے تین چار روز سے کمرے میں محبوس ایک نو عمر لڑکی بازیاب کروائی تھی اس دوران دو لڑکے اور کرایے دار خاتون جس کا شوہر پہلے سے منشیات فروشی کے دھندے میں جیل میں تھا اسے بھی گرفتار کیا کچھ آیس بھی برآمد کی تاہم حیرت انگیز طور پر پولیس نے مقدمہ کے اندراج میں جائے وقوعہ مشرق سے مغرب قریبا ایک کلومیٹر پر تبدیل کر دی تھی اور وہاں سے ملنے والی نو عمر بچی جو مسلسل تین دن وہاں رہنے سے مسلسل مدہوش تھی
تھانہ ٹی آئی پی کے اردگرد واقع آبادیوں میں عرصہ دراز سے منشیات کا دھندا تقریبا چلتا ہی رہتا ہے جسے مستقل دوام دینے کی ضرورت ہے بالخصوص موجودہ ڈی پی او ہری پور جنھوں نے منشیات فروشی کی روک تھام اولین ترجیح بنا رکھی ہے ان کے لیے تھانہ ٹی آئی پی کی قریبی آبادی سے زہریلی شراب سے دو جانوں کا ضیاع یقینا باعث تشویش اور ایک بڑا چیلنج ہے کہ اگر اس قسم کی قانون شکن اور جان لیوا سرگرمیاں جاری تھیں تو متعلقہ پولیس کیوں لا علم رہی
ضرورت اس امر کی ہے کہ ڈی پی او ہری پور نہ صرف افسوسناک اور جان لیوا واقعہ کا نوٹس لیں بلکہ تھانہ ٹی آئی پی کی حدود سے اس قسم کی جملہ خرافات اور جرائم پیشہ عناصر کا قلع قمع کریں تا کہ نہ صرف زہریلی شراب بلکہ ہر قسم کی منشیات کو دیا نکالا دیا جا سکے بصورت دیگر منشیات اسی طرح انسانی جانوں میں زہر انڈیلتی اور جانیں نگلتی رہیں گی۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں