دن 1: برلن پہنچنا
سفر کا جائزہ: ہم نے اسلام آباد سے برلن کا سفر اٹہاد ایئر ویز کے ذریعے کیا، جس میں ابو دھابی میں ایک مختصر سٹاپ اوور تھا۔ آرام دہ سفر کے بعد ہم برلن پہنچے اور Zahoor، Zeeshan اور میں بہت پرجوش تھے۔ ہوائی اڈے پر ہمارے میزبان نیکول، بیٹینا، اور رین ہلڈ نے ہمیں خوش دلی سے استقبال کیا۔
پہنچنا اور ابتدائی تاثرات: برلن نے ہمیں اپنی جدیدیت اور تاریخ کا حسین امتزاج دکھایا۔ ہوٹل میں چیک ان کرنے کے بعد کچھ وقت گزارا اور پھر ہم نے شہر کی سیر کا آغاز کیا۔ نیکول کی سفارش پر ایک مقامی کیفے میں روایتی جرمن کھانا کھایا، جس میں ساسجز، پریٹزلز اور جرمن جوسز کا لطف اٹھایا۔ یہ ہمارے سفر کا بہترین آغاز تھا۔
اہم نکات:
برلن کے تاریخ اور جدیدیت کا پہلا منظر۔
مقامی کیفے میں کھانا، جس نے جرمن کھانے کی مہمان نوازی کا تعارف کرایا۔
دن 2: تاریخی مقامات اور شہر کا دورہ
صبح: ہم نے برلن کے مشہور مقامات کے دورے کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ہم برینڈن برگ گیٹ گئے، جو جرمنی کی یکجہتی کا نشان ہے۔ اس کی عظمت اور اہمیت دیکھ کر ہمیں برلن کی دوبارہ اتحاد کی تاریخ کا گہرا احساس ہوا۔ اس کے بعد ہم رائیکسٹاگ عمارت پہنچے، جہاں ہم نے اس کی منفرد شیشے کی گنبد کو دیکھا، جس سے شہر کا شاندار منظر دکھائی دیا۔
دوپہر: ہم نے موزیم آئی لینڈ کا دورہ کیا، جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کا حصہ ہے۔ پرگامون میوزیم اور نیو میوزیم میں تاریخی آثار اور مصری فنون کا مشاہدہ کیا۔ Zahoor اور Zeeshan خاص طور پر نیفرٹیٹی کے مشہور مجسمے سے متاثر ہوئے۔
دوپہر کے بعد: دن بھر کی سیر کے بعد ہم نے ایک کیفے میں کھانا کھایا اور شہر کی قدیم اور جدید عمارات کو دیکھتے ہوئے آرام دہ واک کی۔
شام: ہم نے روایتی جرمن کھانے کا لطف اٹھایا، جہاں رین ہلڈ ہمارے ساتھ شامل ہوئیں اور ہم نے سنیٹزل اور سرخ بند گوبھی کا مزہ لیا۔ اس کے بعد ہم پوٹسڈامر پلیٹز کی طرف چل پڑے، جہاں جدید عمارات کا منظر تھا۔
اہم نکات:
برینڈن برگ گیٹ اور رائیکسٹاگ – برلن کی تاریخ کے طاقتور نشان۔
موزیم آئی لینڈ – دنیا بھر کے تاریخی آثار اور ثقافت کا خزانہ۔
دن 3: برلن وال، ایسٹ سائیڈ گیلری اور آکفام ملاقات
صبح: آج کا دن برلن کی حالیہ تاریخ کو سمجھنے کے لیے مخصوص تھا۔ ہم نے برلن وال میموریل کا دورہ کیا، جہاں ہم نے دیوار کی باقیات دیکھیں اور مشرقی اور مغربی برلن کے درمیان تقسیم کی تاریخ کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ یہ تجربہ سبق آموز اور سنجیدہ تھا۔
دوپہر: اس کے بعد ہم ایسٹ سائیڈ گیلری گئے، جو برلن وال کے باقی حصوں پر بنائی گئی ایک اوپن ایئر آرٹ گیلری ہے۔ یہاں کی رنگین اور حوصلہ افزا آرٹ ورک نے برلن وال کی تاریک تاریخ کو امن اور آزادی کا پیغام بنایا۔
دوپہر کے بعد: دوپہر میں ہم نے آکفام جرمنی (Oxfam Deutschland) کے دفتر میں ملاقات کی، جہاں ہم نے عالمی ترقی اور انسانی حقوق کے حوالے سے جاری منصوبوں اور اقدامات پر بات چیت کی۔ اس ملاقات نے ہمیں آکفام کے کام کے بارے میں گہری معلومات فراہم کی، خاص طور پر دنیا کے مختلف حصوں میں غربت اور عدم مساوات کے خلاف ان کی کاوشوں کے بارے میں۔
شام: ہم نے کروزبرگ ضلع میں ایک مشہور ریسٹورنٹ میں کھانا کھایا، جو اپنے کثیر ثقافتی ماحول کے لیے معروف ہے۔ یہاں کے سٹریٹ آرٹ اور ماحول نے دن کی تھکاوٹ کو دور کر دیا۔
اہم نکات:
برلن وال میموریل – سرد جنگ کی تقسیم کو سمجھنا۔
ایسٹ سائیڈ گیلری – فن اور تاریخ کا حسین امتزاج۔
آکفام ملاقات – عالمی ترقی کے حوالے سے قیمتی بصیرت۔
دن 4: بی ایم زیڈ ملاقات، ٹیئرگارن اور شارلوٹنبورگ پیلس
صبح: آج کا آغاز بی ایم زیڈ (BMZ) کی ملاقات سے ہوا، جہاں ہم نے عالمی ترقی کے اہداف اور جرمن حکومت کے عالمی ترقی میں کردار پر تفصیل سے بات کی۔ یہ ایک معلوماتی اور بصیرت بخش ملاقات تھی جس نے ہمیں جرمنی کی عالمی ترقی کی پالیسیوں اور منصوبوں کے بارے میں آگاہی دی۔
دوپہر: ملاقات کے بعد ہم نے ٹیئرگارن پارک میں آرام دہ واک کی۔ یہ برلن کا سب سے بڑا اور خوبصورت شہری پارک ہے۔ ہم نے وکٹری کالم کا دورہ کیا، جس سے شہر کا شاندار منظر دیکھنے کو ملا۔
دوپہر کے بعد: اس کے بعد ہم نے شارلوٹنبورگ پیلس کا دورہ کیا، جو برلن کا سب سے خوبصورت شاہی محل ہے۔ اس کا باروک طرز تعمیر اور باغات انتہائی خوبصورت تھے، اور ہم نے محل کی شان و شوکت کو دیکھ کر جرمنی کی شاہی تاریخ کو محسوس کیا۔
شام: ہم نے شارلوٹنبورگ کے علاقے میں ایک اور روایتی جرمن ریستوران میں کھانا کھایا۔ اس دن کا اختتام خوبصورت سڑکوں پر چہل قدمی کرتے ہوئے ہوا۔
اہم نکات:
بی ایم زیڈ ملاقات – جرمنی کا عالمی ترقی میں کردار سمجھنا۔
ٹیئرگارن پارک اور وکٹری کالم – قدرتی خوبصورتی اور شہر کا شاندار منظر۔
شارلوٹنبورگ پیلس – جرمنی کی شاہی تاریخ کا ایک نظارہ۔
دن 5: سٹریٹ آرٹ، خریداری اور ثقافتی غوطہ
صبح: ہم نے دن کا آغاز برلن کیتھیڈرل (Berliner Dom) کے دورے سے کیا، جہاں اس کی شان دار باروک طرز کی عمارت کا مشاہدہ کیا۔ ہم نے گنبد تک چڑھ کر برلن کے وسیع منظر کا لطف اٹھایا۔
دوپہر: اس کے بعد ہم الیکسینڈرا پلیٹز گئے، جو برلن کا مشہور تجارتی مرکز ہے۔ Zahoor اور Zeeshan نے خریداری کا لطف اٹھایا، جبکہ میں نے سٹریٹ فوڈ سے براتورسٹ اور پریٹزلز کھائے۔
دوپہر کے بعد: ہم نے کروزبرگ اور نیکولن کے علاقوں کی سیر کی، جو اپنے سٹریٹ آرٹ اور متبادل ثقافت کے لیے معروف ہیں۔ یہاں دیواروں پر رنگین نقش و نگار اور گرافٹی نے ہمارا دل جیت لیا۔
شام: ہم نے مزید جرمن کھانا چکھا، اور پھر ہیکشر مارکیٹ کی طرف چل پڑے، جہاں رات کا ماحول بہت زندہ دل تھا۔
اہم نکات:
برلن کیتھیڈرل – عظیم عمارت اور شہر کا شاندار منظر۔
سٹریٹ آرٹ کا دورہ – برلن کی تخلیقی دنیا کو دیکھنا۔
الیکسینڈرا پلیٹز – خریداری اور کھانے کا لطف۔
دن 6: پارلیمنٹ ہاؤس اور رخصتی
صبح: آج کے دن کا آغاز رائیکسٹاگ عمارت (پارلیمنٹ ہاؤس) کے دورے سے ہوا۔ یہاں کی منفرد گنبد نے ہمیں بہت متاثر کیا۔ اس گنبد کی شفافیت جرمن جمہوریت کی علامت ہے۔ ہم نے گنبد میں چڑھ کر شہر کا حیرت انگیز منظر دیکھا۔
دوپہر: رائیکسٹاگ کے دورے کے بعد ہم نے گینڈارمن مارکیٹ میں کھانا کھایا، جو برلن کا ایک خوبصورت تاریخی چوک ہے۔ یہاں کے کیفے میں بیٹھ کر ہم نے اپنے سفر پر بات کی اور شہر کے جمالیاتی منظر کا لطف اٹھایا۔
دوپہر کے بعد: ہم نے آخری وقت پوٹسڈامر پلیٹز میں گزارا، جہاں جدید عمارات اور تاریخی مقامات کا حسین امتزاج تھا۔
شام: نیکول، بیٹینا اور رائن ھلڈ کے ہمراہ کچھ شاپنگ مالز میں گھومے پھرے۔ بعد ازان خوبصورت یادوں کے ساتھ ائر پورٹ کا رخ کیا اور وطن واپسی کی راہ لی۔