Skip to content

24 اکتوبر اقوام متحدہ کا دن

شیئر

شیئر

شمینہ خان

پہلی جنگ عظیم کے بعد قائم ہونے والی لیگ آف نیشنز اگرچہ عالمی امن کے قیام کی پہلی کوشش تھی، لیکن اس کی ناکامی نے دنیا کو دوسری جنگ عظیم کی تباہی سے دوچار کیا۔ اقوام متحدہ کا قیام ان ناکامیوں سے سبق لیتے ہوئے کیا گیا اور آج یہ عالمی امن و استحکام کا ایک اہم ستون ہے۔ اقوام متحدہ کی کامیابیاں اور ناکامیاں دونوں ہی اس کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں، اور عالمی سطح پر تعاون کے بغیر دنیا کو درپیش چیلنجز کا حل ممکن نہیں ہے۔
ہر سال 24 اکتوبر کو "اقوام متحدہ کا دن” منایا جاتا ہے، جو اس عالمی تنظیم کے قیام کی یاد کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے مقاصد اور کامیابیوں کو اجاگر کرنا اور عوام میں عالمی امن، انصاف، اور بین الاقوامی تعاون کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنا ہے۔

اقوام متحدہ کا دن دنیا کے مختلف ممالک میں تقریبات، سیمینارز، اور مباحثوں کے ذریعے منایا جاتا ہے جہاں عالمی مسائل جیسے غربت، انسانی حقوق، اور ماحولیاتی تحفظ پر گفتگو ہوتی ہے۔ اس دن کا پیغام یہ ہے کہ عالمی امن و استحکام کے لیے تمام قوموں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔

اقوام متحدہ کے قیام کا پس منظر اور اقوام متحدہ کا عالمی تنازعات اور مسائل میں کردار:-

پہلی جنگ عظیم (1914-1918) دنیا کی تاریخ کا ایک ایسا المناک دور تھا جس نے لاکھوں انسانوں کو لقمہ اجل بنایا اور یورپ سمیت دنیا کے کئی حصوں میں تباہی مچائی۔ جنگ کی تباہ کاریوں نے عالمی رہنماؤں کو مجبور کیا کہ وہ ایسی تنظیم قائم کریں جو مستقبل میں جنگوں کو روکے اور بین الاقوامی تنازعات کا پرامن حل نکالے۔ اس مقصد کے لیۓ لیگ آف نیشنز (League of Nations) کا قیام پہلی جنگ عظیم کے بعد 1919 میں ورسائی معاہدے (Treaty of Versailles) کے تحت عمل میں لایا گیا۔ اس کا بنیادی مقصد عالمی امن کا قیام، جنگوں کی روک تھام، اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا تھا۔ لیگ آف نیشنز نے ابتدائی طور پر 42 ممالک کو شامل کیا، اور اس کا صدر دفتر جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں قائم کیا گیا۔
لیگ آف نیشنز کے اہم مقاصد یہ تھے:

  1. عالمی سطح پر جنگوں کی روک تھام۔
  2. بین الاقوامی تنازعات کا پرامن حل۔
  3. ہتھیاروں کی کمی۔
  4. اقتصادی اور سماجی مسائل کو حل کرنا۔

لیگ آف نیشنز کی کامیابیاں:
لیگ آف نیشنز نے ابتدائی سالوں میں کچھ کامیابیاں حاصل کیں۔ اس نے چھوٹے تنازعات کو حل کرنے اور دنیا کے مختلف حصوں میں امن قائم رکھنے کی کوششیں کیں، جیسے کہ:

  1. آلودگی کے کنٹرول میں معاونت:
    لیگ نے بحری جہازوں سے نکلنے والی آلودگی اور سمندری وسائل کے غیر قانونی استحصال کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا۔
  2. ہیلتھ آرگنائزیشنز کی بنیاد: صحت کے میدان میں لیگ نے عالمی ادارہ صحت (WHO) کے قیام کی راہ ہموار کی۔
  3. چھوٹے تنازعات کا حل: لیگ نے چھوٹے ممالک کے تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے میں کچھ کامیابیاں حاصل کیں، جیسے کہ سویڈن اور فن لینڈ کے درمیان آلانڈ جزائر کے تنازع کا حل۔

لیگ آف نیشنز کی ناکامی اور دوسری جنگ عظیم:

لیگ آف نیشنز نے اگرچہ عالمی سطح پر امن کے قیام کی کوششیں کیں، لیکن اس کی کئی بڑی ناکامیاں بھی سامنے آئیں جن کی وجہ سے دوسری جنگ عظیم شروع ہوئی:

  1. اہم ممالک کی عدم شرکت: امریکہ، جو اس وقت دنیا کی بڑی طاقتوں میں شمار ہوتا تھا، لیگ آف نیشنز کا حصہ نہیں بنا۔ اسی طرح جرمنی، اٹلی، اور جاپان جیسے ممالک بعد میں لیگ سے نکل گئے یا اس کے قوانین کی خلاف ورزی کی۔
  2. اختیارات کی کمی:. . . لیگ آف نیشنز کے پاس کوئی عملی طاقت نہیں تھی کہ وہ اپنے فیصلے نافذ کر سکے۔ اس کے پاس نہ تو فوجی طاقت تھی اور نہ ہی قانونی پابندیوں کو نافذ کرنے کا مؤثر نظام تھا۔
  3. عالمی تنازعات میں ناکامی: لیگ آف نیشنز 1930 کی دہائی میں بڑے عالمی تنازعات کو روکنے میں ناکام رہی۔ مثال کے طور پر، جاپان کا منچوریا پر قبضہ (1931)، اٹلی کا ایتھوپیا پر حملہ (1935)، اور اسپین کی خانہ جنگی (1936) کے دوران لیگ کی ناکامی نے اس کے اثر و رسوخ کو شدید دھچکا پہنچایا۔
  4. نازی جرمنی کی جارحیت: 1939 میں لیگ آف نیشنز جرمنی کے پولینڈ پر حملے کو روکنے میں ناکام رہی، جس کی وجہ سے دوسری جنگ عظیم کا آغاز ہوا۔ یہ جنگ لیگ کی سب سے بڑی ناکامی ثابت ہوئی اور اس کے بعد لیگ آف نیشنز کا وجود مؤثر طور پر ختم ہو گیا۔

اقوام متحدہ کا قیام:
دوسری جنگ عظیم (1939-1945) کی تباہ کاریوں نے دنیا کو ایک نئے عالمی ادارے کی ضرورت کا احساس دلایا۔ جنگ کے اختتام پر، عالمی رہنماؤں نے فیصلہ کیا کہ ایک مؤثر اور طاقتور ادارہ قائم کیا جائے جو عالمی امن کو برقرار رکھنے اور تنازعات کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرے۔ اسی مقصد کے تحت 24 اکتوبر 1945 کو اقوام متحدہ (United Nations) کا قیام عمل میں لایا گیا۔

اقوام متحدہ کے مقاصد لیگ آف نیشنز سے زیادہ وسیع اور مؤثر تھے۔ اقوام متحدہ نے عالمی امن کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ سماجی ترقی، انسانی حقوق، اور عالمی مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کیا۔

اقوام متحدہ کی کامیابیاں:

  1. عالمی امن کے قیام میں کردار:. اقوام متحدہ نے مختلف جنگوں اور تنازعات میں مداخلت کرکے انہیں روکا یا ختم کیا، جیسے کہ کوریا جنگ (1950-1953) اور خلیجی جنگ (1990-1991)۔
  2. امن دستے (Peacekeeping Missions): اقوام متحدہ کے امن دستے دنیا کے مختلف تنازعات والے علاقوں میں تعینات کیے جاتے ہیں۔ یہ دستے امن کی بحالی اور عوام کی حفاظت کو یقینی بناتے ہیں۔
  3. انسانی حقوق کا تحفظ: اقوام متحدہ نے 1948 میں "عالمی اعلامیہ برائے انسانی حقوق” منظور کیا، جو دنیا بھر میں انسانی حقوق کی حفاظت اور فروغ کا اہم دستاویز ہے اسکے علاوہ دیگر ہیومن رائٹس انسٹرومنٹس جیسے CRC, CEDAW, CAT وغیرہ بھی بنانے ۔
  4. ماحولیاتی تحفظ: اقوام متحدہ نے پیرس معاہدہ (Paris Agreement) 2015 جیسے اہم ماحولیاتی معاہدے کیے، جن کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا ہے۔
  5. غربت میں کمی: اقوام متحدہ نے دنیا بھر میں غربت کے خاتمے اور سماجی ترقی کے لیے "پائیدار ترقی کے اہداف” (SDGs) اور(MDGs)کے تحت منصوبے بنائے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ناکامیاں:

  1. عالمی تنازعات میں ناکامی: اقوام متحدہ شام کی خانہ جنگی، یمن کا بحران، اور فلسطین-اسرائیل تنازعے میں مؤثر کردار ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
  2. ویٹو پاور کا غلط استعمال: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پانچ مستقل ارکان (امریکہ، روس، چین، برطانیہ، فرانس) کے پاس ویٹو پاور ہے۔ اس کا بے جا استعمال اقوام متحدہ کے فیصلوں کو محدود کرتا ہے۔ 3۔روانڈا اور بوسنیا میں نسل کشی روکنے میں ناکامی: 1990 کی دہائی میں روانڈا اور بوسنیا میں ہونے والی نسل کشی کو روکنے میں اقوام متحدہ ناکام رہی۔
  3. ماحولیاتی تبدیلیوں کا مؤثر حل نہ نکال پانا: اقوام متحدہ کی کئی ماحولیاتی کوششوں کو عالمی طاقتوں کی جانب سے مناسب تعاون نہ مل سکا۔

ان ناکامیون کے باوجود اقوام متحدہ کا ادارہ عالمی امن ، سلامتی ، انصاف، اور عالمی مسائل جیسے غربت، انسانی حقوق، اور ماحولیاتی تحفظ و استحکام کی علامت ہے۔ اقوام متحدہ کی کامیابیاں اور ناکامیاں دونوں ہی اس کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں، اور عالمی سطح پر تعاون کے بغیر دنیا کو درپیش چیلنجز کا حل ممکن نہیں ہے۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں