اسلام آباد
چیرمین صوبہ ہزارہ تحریک سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ صوبہ کے پی کے کا نام پختونخواہ رکھنے سے پہلے ہزارہ صوبہ بنایا جائے۔ ایمل ولی خان کی طرف سے نام کی تبدیلی پر ہزارہ میں شدید ردعمل پایا جا تا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گرھی حبیب اللہ میں مرکزی کو آرڈی نیٹر پروفیسر سجاد قمر کے ہمراہ ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انجمن تاجران کے صدر، جنرل سیکرٹری سردار سعید ناظم خالد خان اور دیگر موجود تھے۔ سردار محمد یوسف نے کہا کہ صوبہ ہزارہ تحریک ہزارہ کے عوام کی ترجمان ہے۔ اور دو دن سے ہزارہ کے عوام میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے۔ 2010 ء میں صوبہ کے نام کی تبدیلی کے موقع پر ہزارہ کے سات فرزندان نے اپنی جانیں قربان کی تھیں۔ ہم ان کو کسی صورت فراموش نہیں کر سکتے۔ اور ایسی کسی ترمیم کو ہم نہیں قبول کریں گے۔ ہمارا مطالبہ نسلی یا لسانی بنیادوں پر نہیں بلکہ انتظامی بنیاد پر ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ پورے ملک میں انتظامی بنیادوں پر صوبے بنانے جاہیں۔ سردار محمد یوسف نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ کی اسمبلی دو دفعہ صوبہ ہزارہ کی قرارداد منظور کر چکی ہے۔
ہم کوئی بلیک میلنگ کی سیاست نہیں کرنا چاہتے لیکن ہم اپنے شہداء کی قربانیوں کو کسی صورت فراموش نہیں کرنے دیں گے۔ مرکزی کوآرڈینیٹر پروفیسر سجاد قمر نے کہا کہ صوبہ ہزارہ تحریک کی سینیر قیادت سے رابطے کر رہے ہیں۔ سینیٹر طلحہ محمود ، اعجاز علی خان درانی، عبدالرزاق عباسی، زر گل خان، پرنس فضل حق سے بات ہو چکی ہے۔پاکستان تحریک انصاف سمیت ہزارہ کی قیادت سے رابطے کر رہے ہیں۔ بدھ کو ہنگامی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ اور اس میں لایہ عمل طے کیا جائے گا۔ مرکزی کوآرڈینیٹر پروفیسر سجاد قمر نے بتایا کہ راولپنڈی اسلام آباد کی تمام تنظیموں کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ وہ اپنے اجلاس منعقد کریں اور آیندہ لایہ عمل کی پلاننگ کریں