ایبٹ آباد ۔کمشنر ایف بی آر کا ہزارہ ایکسپریس نیوز کی خبر پر ایکشن،آفس آنے والے ٹیکس گزاروں کے ساتھ شائستگی سے پیش آنے،شکایات کا ازالہ کرنے کی ہدایت ،آفس کے اندر زاتی فائدے کے لیے ریٹرن فائل کرنے کی کنسٹنسی فراہم کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کاروائی کے احکامات ۔ لاگ ان پاسورڈ کا اصول ٹیکس پئیر کی درخواست پر اسسٹنٹ کمشنر ان لینڈ کی منظوری سے مشروط,حکم نامے میں اہلکاروں کے لیے کھانچے اور چور دروازے بند۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس فائلنگ مراکز میں کام کرنے والے افسران کے لیے ایک نیا حکم نامہ جاری کیا ہے۔ اس حکم نامے میں ٹیکس دہندگان کے ساتھ بہتر سلوک، ٹیکس ریٹرن کی بروقت جمع اور دیگر امور کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے۔حکم نامے کے مطابق، ٹیکس فائلنگ مراکز کو دستی طور پر جمع کی گئی انکم ٹیکس ریٹرن کو بروقت موصول کرنا اور انہیں آئرس میں داخل کرنے کے لیے متعلقہ محکمے کو بھیجنا ہوگا ،اس کے علاوہ، ٹیکس دہندگان کے ساتھ شائستگی سے پیش آنا اور ان کی تمام شکایات کا ازالہ اور سوالات کا جواب دینا بھی ضروری قرار دیا ہے,حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹیکس دہندگان کے ذاتی معاملات جیسے کہ آئرس آئی ڈی اور پاس ورڈ کی ریکوری کے معاملات میں کسی بھی اہلکار یا افسر کو خود مختاری نہیں ہوگی۔ تاہم، ٹیکس دہندگان کی درخواست پر اسسٹنٹ کمشنر کی منظوری سے یہ عمل مکمل کیا جا سکتا ہے۔اس کے علاوہ، حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹیکس فائلنگ مراکز کے افسران نادرا آفس سے آنے والے لوگوں کی تصدیق کے لیے اپنے دفتر کے اوقات میں نہیں آئیں گے۔ایف بی آر کے اس حکم نامے کا مقصد ٹیکس فائلنگ کے عمل کو آسان بنانا اور ٹیکس دہندگان کی مدد کرنا ہے۔ اس حکم نامے سے امید ہے کہ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس فائل کرنے میں آسانی ہوگی اور وہ ٹیکس کے معاملات میں شفافیت اور احتساب دیکھیں گے۔کمشنر ایف بی آر ہزارہ نے آج چو بیس ستمبر کو ٹیکس فائلنگ مراکز میں کام کرنے والے افسران کے لیے جاری کردہ حکم نامہ جاری کیا ہے۔اس حکم نامے میں ٹیکس دہندگان کے ساتھ بہتر سلوک اور ٹیکس ریٹرن کی بروقت جمع پر زور دیا گیا ہے۔ٹیکس دہندگان کے ذاتی معاملات میں کسی بھی افسر کو خودمختاری نہیں ہوگی۔
ٹیکس فائلنگ مراکز کے افسران نادرا آفس سے آنے والے لوگوں کی تصدیق کے لیے اپنے دفتر کے اوقات میں نہیں آئیں گے۔