تحریر: عمرخان جوزوی
متحدہ ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ جوکچھ ہوتارہاوہ ہم نے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھالیکن اسی ہندوستان میں آج مسلمانوں کے ساتھ جوکچھ ہورہاہے اس سے ہم لاعلم اوربے خبرنہیں۔بھارت کے مودی مسلمانوں کے ساتھ یہ کررہے ہیں ان کے آباؤاجدادنے پھرمسلمانوں کے ساتھ کیاکچھ نہیں کیاہوگا۔؟چھوٹے چھوٹے مودیوں اورموذیوں کایہ حال ہے بڑے مودیوں کاتوپھرکوئی جواب ہی نہیں ہوگا۔قیام پاکستان اورسنہ 65کے کارناموں کے وقت ہم نہیں تھے،سنہ71کی جنگ بھی ہم نے نہیں دیکھی لیکن جب سے آنکھیں کھولی ہیں تب سے ہرکسی سے یہی سناکہ بھارت نہ صرف ہماراازلی دشمن بلکہ مکاراورچالاک بھی ہے۔ہمارے بزرگ قیام پاکستان اورسنہ 65جنگ کے واقعات اورقصے جب ہمیں سناتے تھے تووہ ایک بات بارباراورضرورکرتے کہ یہ لوگ پاکستان اورمسلمانوں سے اتنی نفرت کرتے ہیں کہ جس کی کوئی انتہاء نہیں۔ان کابس اوروس چلے تویہ ایک دن میں ہمیں پاکستان سمیت زندہ چبالیں۔نفرت کے ان پجاریوں اورانتہاء پسندوں کے بارے میں جوکچھ ہم نے اپنے بزرگوں سے سنااورتاریخ کی کتابوں میں پڑھاتھاوہ سب کچھ اب ایک ایک کرکے ہم نے اپنی ان گناہ گارآنکھوں سے دیکھ بھی لیا۔پہلگام میں بے گناہ انسانوں کے سروں پرڈرامہ بھارت نے خودرچایاپھراس کی آڑمیں پاکستان پرحملہ بھی انڈیانے خودکیا۔پاکستان نے نہ توپہلگام جیساکوئی ڈرامہ رچایااورنہ ہی بھارت پرکسی حملے میں کوئی پہل کی۔پاکستان نے توپہلگام واقعے بلکہ ڈرامے کے بعدبھی جس صبر،تحمل اوربرداشت کامظاہرہ کیا،ہندوستان کی تاریخ کیا۔؟ مودیوں کے ڈی این اے میں بھی اس صبراورتحمل کے کوئی نشان نہیں ہوں گے۔ڈرامہ بھی خودرچایا،حملے میں پہل بھی خودکی لیکن جب پاکستان نے پاک فوج کے ذریعے ہلکاساجھٹکادیاتوصاحب ایسے ناراض ہوگئے کہ اب کرکٹ گراؤنڈمیں پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے کی تاب بھی نہیں لارہے۔ہم تودس مئی کوگپ شپ سمجھ رہے تھے پرحالیہ شارجہ کپ میں بھارتی کھلاڑیوں کے رویوں،چہروں اورعادتوں سے لگ رہاہے کہ زخم کہیں بہت گہرالگاہے جسے نہ صرف مودی بلکہ مودی کے یاراورسہولت کاربھی خوب چاٹ رہے ہیں۔ جولوگ ہم سے ہاتھ ملاناگوارہ نہیں کررہے اب خوداندازہ لگائیں ان موذیوں کے دل ودماغ میں ہم اورہمارے اس پیارے ملک کے بارے میں کتنی نفرت اورکتناگندپڑاہوگا۔ہمارے بزرگ سوفیصد ٹھیک کہتے تھے ان مودیوں کوہم سے جونفرت ہے اس کی کوئی انتہاء نہیں۔کرکٹ ہو،ہاکی،فٹبال،والی بال،سکواش یاکوئی بھی کھیل اس کے کھلاڑی امن کے سفیرہوتے ہیں۔جنگ کے میدان میں تونفرت،دشمنی،ماردھاڑسب کچھ ہوتاہے لیکن کھیل کے میدانوں میں امن کے سواکچھ نہیں ہوتا۔بھارت نے اپنے دل ودماغ میں پڑی گندکی وجہ سے ہمارے کھلاڑیوں سے فاصلہ رکھ کراپنی نفرت سے کھیل کے میدان کوبھی اپنی اس گندگی سے آلودہ کردیاہے۔وہ کھلاڑی جنہوں نے کرکٹ گراؤنڈمیں امن،محبت اوردوستی کاعلم بلندکرناتھاوہ بھی اپنے پردھان منتری کی طرح نفرت اوردشمنی کوفروغ دینے میں مصروف نظرآئے۔بھاری کھلاڑی اگرپاکستانی پلیئرزسے ہاتھ ملالیتے تواس سے ہمارے کھلاڑیوں کوکیاملتا۔؟کسی کے ساتھ ہاتھ ملانے سے کچھ نہیں ہوتالیکن اس طرح نہ ملانے سے بہت کچھ ہوتاہے۔نفرت کی آگ یہ بھڑکاتے ہیں،جنگ کی شروعات بھی یہ خودکرتے ہیں لیکن جب ان کوپاکستان کی جانب سے دس مئی جیسی ایک تھپیڑسیدھی لگتی ہے توپھریہ نہ صرف بچوں کی طرح رونادھوناشروع کردیتے ہیں بلکہ دم اٹھاکراپنے عالمی آقاؤں کے پاس معاملہ ٹھنڈاکرنے کے لئے پہنچ جاتے ہیں۔پہلگام ڈرامے کے بعدبھی جنگ کی ابتداانہوں نے خودکی تھی لیکن جب پاک فوج کے جوانوں نے بندوقیں سیدھی کیں توپھریہ جنگ بندی کرانے کے لئے امریکہ اورسعودی عرب سمیت دیگرممالک کی منتیں ترلے کرنے لگے۔یہ انسان کے بچے ہوتے تودس مئی کوپشت پرپڑنے والی پاکستانی لاتوں کے بعدیہ سیدھے ہوجاتے پران کے کالے کرتوتوں اوراوچھی حرکتوں سے معلوم ہورہاہے کہ انہیں بارباردنیاکے سامنے رسواہونے کی کوئی پرانی عادت ہے۔وہ لوگ جوڈھیٹ ڈھیٹ کہتے ہیں وہ اصل میں ایسے ہوتے ہیں۔پاکستانی کی ایک تھپڑسے یہ پوری دنیاکے سامنے ذلیل ہوئے۔انہیں پاکستان پرفوجی ودفاعی برتری کاجوبھوت سوارتھااس بھوت کوپاک فوج کے جوانوں نے چندلمحوں میں راکھ کی طرح ہوامیں اڑاکران کی اصلیت پوری دنیاکودکھادی۔دس مئی سے پہلے وہ جورافیل پرسوارہوکرپاکستان کوحملوں کی دھمکی دیتاتھادنیانے دیکھاکہ وہ پھررافیل کے ملبے پرآنسوبہاکردنیاسے منہ چھپائے پھررہاتھا۔پاک فوج نے چندلمحوں میں جوکام انڈیاکے ساتھ کیایہ کام اگرکسی اورکے ساتھ ہوتاتووہ بدمعاشی اورانتہاء پسندی کے بجائے چلوبھرپانی میں ڈوب کرمرجاتا۔پاکستان نے جس طرح بھارت اورمودی کے غرورکوخاک میں ملاتے ہوئے دنیامیں اسے ذلیل ورسواکیا۔چاہئیے تویہ تھاکہ یہ اس سے سبق حاصل کرکے انسانوں کی طرح رہتے لیکن آزادکشمیرسمیت ملک میں بدامنی کے ہونے والے واقعات اس بات کی طرف اشارہ کررہے ہیں کہ بھارت نے دس مئی سے کچھ نہیں سیکھاتب ہی تو وہ اب بھی ہمارے خلاف سازشوں میں مصروف ہے۔پاکستان کوکسی طرح کمزورکرنایہ توبھارتی مودیوں کاپراناخواب ہے،ہمیں انڈیاکی طرف سے بے غم اوربے فکرنہیں ہوناچاہئیے،یہ آستین کاوہ سانپ ہے جوموقع ملنے پرکسی بھی وقت ڈنک مارنے سے دریع نہیں کرتا،پھراسے ہماری طرف سے پشت پرجولات پڑی ہے وہ بھی ٹھیک نشانے پرپڑی ہے،اسی لئے تومودی کے ساتھ بھارتی کھلاڑیوں کاپارہ بھی ہائی ہے۔بھارتی کھلاڑیوں کے رویے اورغصے نے بتادیاہے کہ دس مئی کازخم صرف گہرانہیں بلکہ بہت گہراہے۔اس زخم کوچاٹتے چاٹتے یہ ہمارے خلاف ہرطرح کی سازش کریں گے۔ ملک میں امن تباہ کرنے کی سازشوں کے ساتھ یہ باؤلے کتے کی طرح ہم پرواربھی کرسکتے ہیں۔لیکن مودی اورمودی کے یارایک بات یادرکھیں ہم نہ پہلے ملک کے دفاع اورتحفظ سے غافل تھے اورنہ اب ہے۔ہماری پاک فوج نے جس طرح دس مئی کوتمہیں دن میں تارے دکھائیں اسی طرح آئندہ اگراس پاک مٹی کی طرف آپ نے میلی آنکھ سے دیکھنے کی غلطی کی تو انشاء اللہ پھرتمہیں تارے دیکھنے کی مہلت بھی نہیں ملے گی۔