Skip to content

قوم کی بیٹیاں، محفوظ مستقبل ؛ سرویکل کینسر سے بچاؤ کی مہم

شیئر

شیئر

رابعہ سید

پاکستان میں ہر سال ہزاروں خواتین ایک ایسے کینسر کا شکار ہو کر جان گنوا دیتی ہیں جس سے بچاؤ ممکن ہے۔ چھاتی کے کینسر کے بعد خواتین میں سب سے زیادہ پایا جانے والا مرض سرویکل کینسر ہے، جو زیادہ تر 15 تا 44 سال کی خواتین کو متاثر کرتا ہے۔ ماہرین اسے ایک ’’خاموش قاتل‘‘ کہتے ہیں کیونکہ اکثر اس کی علامات دیر سے ظاہر ہوتی ہیں اور جب تشخیص ہوتی ہے تو مرض بڑھ چکا ہوتا ہے۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ یہ دنیا کا واحد کینسر ہے جس کی روک تھام کے لیے ویکسین دستیاب ہے۔

سرویکل کینسر ایک ایسا مرض ہے جو خواتین کے لیے ایک حقیقی خطرہ ہے۔ پاکستان میں یہ خواتین میں پایا جانے والا تیسرا سب سے عام کینسر ہے۔ ہر سال پاکستان میں تقریباً 5 ہزار خواتین سرویکل کینسر کا شکار ہوتی ہیں، اور بدقسمتی سے اکثر کیسز دیر سے تشخیص ہونے کی وجہ سے اموات واقع ہوجاتی ہیں۔

یہ بیماری زیادہ تر خاموشی سے بڑھتی ہے۔ باقاعدہ اسکریننگ جیسے پاپ اسمئیر (Pap Smear) غیر معمولی تبدیلیوں کو کینسر بننے سے پہلے ہی ظاہر کرسکتی ہے۔

سرویکل کینسر رحم کے نچلے حصے کو متاثر کرتا ہے اور اس کی بڑی وجہ ہیومن پیپیلوما وائرس (HPV) ہے۔ اس بیماری کے اکثر آغاز میں کوئی واضح علامات نہیں ہوتیں، اسی لیے بروقت بچاؤ نہایت ضروری ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال لگ بھگ چھ لاکھ ساٹھ ہزار نئے کیس سامنے آتے ہیں اور ساڑھے تین لاکھ خواتین اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔ پاکستان میں بھی صورتحال تشویش ناک ہے: صرف 2023 میں رپورٹ ہونے والے 4700 کیسز میں سے تقریباً 3000 خواتین بچ نہیں سکیں۔ اس حساب سے روزانہ اوسطاً آٹھ سے گیارہ خواتین اس بیماری کے باعث جان کی بازی ہارتی ہیں، جبکہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ بہت سے کیس رپورٹ ہی نہیں ہوتے۔

ایچ پی وی ویکسینیشن ؛ بچیوں کے محفوظ مستقبل کی ضمانت

پاکستان میں حکومتِ پاکستان اور بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے ایچ پی وی ویکسینیشن مہم شروع کی جارہی ہے۔ اس ویکسین کے ذریعے سرویکل کینسر سے موثر بچاؤ ممکن ہے۔ یہ ویکسین پہلے ہی دنیا کے 149 ممالک بشمول سعودی عرب اور دیگر مسلم ممالک میں دی جارہی ہے اور محفوظ و مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

پاکستان میں پہلی بار 15 ستمبر سے 27 ستمبر تک ایچ پی وی ویکسینیشن مہم شروع کی گئی ہے۔ اس مہم کے دوران 9 تا 14 سال کی بچیوں کو یہ ویکسین مفت فراہم کی جا رہی ہے تاکہ وہ بڑے ہو کر سرویکل کینسر سے محفوظ رہیں۔ حکومت پاکستان نے اس مقصد کے لیے یونیسف اور Gavi کے ساتھ شراکت کی ہے اور ہدف ہے کہ 2027 تک کم از کم ایک کروڑ 70 لاکھ بچیوں تک یہ حفاظتی ٹیکہ پہنچایا جائے۔ یہ ویکسین عالمی ادارۂ صحت کی منظور شدہ ہے، 150 سے زیادہ ممالک میں کامیابی سے دی جا رہی ہے اور لاکھوں زندگیاں بچا چکی ہے۔

ویکسین اسکولوں، صحت مراکز، آؤٹ ریچ سائٹس اور موبائل ٹیموں کے ذریعے لگائی جا رہی ہے تاکہ دور دراز علاقوں میں بھی سہولت میسر ہو۔ ماہرین کے مطابق اس ویکسین کے بارے میں پیدا کی جانے والی افواہیں بے بنیاد ہیں۔ دنیا بھر میں پچھلے 15 برسوں میں کروڑوں لڑکیاں اور خواتین یہ ویکسین لگوا چکی ہیں اور کہیں بھی بانجھ پن یا کسی خفیہ سازش کا ثبوت نہیں ملا۔ اس کا مقصد صرف خواتین کو ایک مہلک کینسر سے بچانا ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق سرویکل کینسر کی عام علامات میں رحم سے غیر معمولی خون آنا، جنسی اعضاء پر مسے یا دانے نمودار ہونا، اور پیٹ کے نچلے حصے میں مسلسل درد شامل ہیں۔ اس بیماری سے بچنے کے دو اہم طریقے ہیں:

ایچ پی وی ویکسین: 9 تا 14 سال کی بچیوں کے لیے سب سے مؤثر ہے کیونکہ 15 سال کے بعد وائرس سے متاثر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

باقاعدہ اسکریننگ (پاپ اسمیئر): یہ ٹیسٹ رحم کے خلیوں میں تبدیلیوں کو بروقت ظاہر کر کے کینسر کے آغاز کو روکتا ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کے مطابق ایچ پی وی ویکسین محفوظ ہے۔ اس کے بعد ہلکا بخار، تھکن یا انجکشن کی جگہ پر درد جیسے معمولی اثرات ہو سکتے ہیں، لیکن شدید ردِعمل انتہائی نایاب ہیں۔ کسی غیر معمولی علامت کی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

ماہرین اور حکومتی نمائندے اس مہم کو پاکستان میں خواتین کی صحت کے لیے ایک تاریخی قدم قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ نوعمر بچیوں کو یہ ویکسین لگانا مستقبل میں سرویکل کینسر کے کیسز کو نمایاں حد تک کم کر دے گا۔

مہم کی تاریخیں: 15 ستمبر سے 27 ستمبر 2025

عمر کا دائرہ: 9 سے 14 سال کی بچیاں

پہلا مرحلہ: پنجاب، سندھ، اسلام آباد اور آزاد جموں و کشمیر

اس ویکسین کو پاکستان کے ای پی آئی پروگرام میں شامل کیا گیا ہے تاکہ ہر بچی کو بروقت بچاؤ فراہم کیا جاسکے۔

اہم پیغامات اور رہنمائی

ڈاکٹر فیصل سلطان:

“ایچ پی وی ویکسینیشن ہماری قوم کی بیٹیوں کے محفوظ مستقبل کے لیے نہایت ضروری ہے۔ یہ ویکسین دنیا کے 150 ممالک میں استعمال ہورہی ہے اور قیمتی جانوں کو بچا سکتی ہے۔”

وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال:

“پاکستان میں ہر سال 5 ہزار خواتین سرویکل کینسر کا شکار ہوتی ہیں۔ بچاؤ صرف بروقت ویکسینیشن میں ہے۔ جھوٹے پراپیگنڈے پر کان نہ دھریں اور اپنی بچیوں کو لازمی ویکسین لگوائیں۔”

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو:

“ایچ پی وی ویکسین عورتوں کے مستقبل کے لیے نہایت ضروری ہے۔ سرویکل کینسر بہت دیر سے تشخیص ہوتا ہے جس کی وجہ سے اموات واقع ہوجاتی ہیں۔ اس ویکسین سے قیمتی جانوں کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔”

ہیلتھ لائن اور مزید معلومات

ویکسین کے حوالے سے مزید رہنمائی یا سوالات کے لیے وزارتِ صحت کی ہیلپ لائن 1166 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

پیغامِ عام

صحت مند بیٹی، صحت مند گھرانہ۔

اپنی بیٹیوں کو بروقت ایچ پی وی ویکسین لگوائیں اور ان کے محفوظ مستقبل کو یقینی بنائیں۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں