Skip to content

ماحول دوست مانسہرہ اور ٹریفک فری شہر کا خواب

شیئر

شیئر

تحریر: ڈاکٹر عادل سیماب

مانسہرہ، ہزارہ ڈویژن کا دل اور ایک تاریخی شہر ہے۔ یہ شہر صدیوں سے اپنی قدرتی خوبصورتی، سرسبز پہاڑوں اور تہذیبی ورثے کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہاں موجود اشوکا کے کتبے اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ یہ علاقہ قدیم تہذیبوں کا مرکز رہا ہے۔ لیکن آج کا مانسہرہ شور، دھویں اور بے ہنگم ٹریفک سے اپنی اصل خوبصورتی کھو رہا ہے۔

مرکزی شہر میں بڑھتی ہوئی گاڑیوں کی تعداد نے فضائی آلودگی میں اضافہ کر دیا ہے، جبکہ پیدل چلنے والے شہریوں کو بازاروں میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ مانسہرہ اپنی قدرتی اور تاریخی شان واپس حاصل کرے، تو ہمیں ماحول دوست اقدامات کرنے ہوں گے۔ ان میں سب سے اہم قدم مرکزی شہر کو ہفتہ وار ٹریفک فری زون بنانا ہے۔

تجویز

یہ تجویز پیش کی جاتی ہے کہ ہفتہ اور اتوار کے دنوں میں مانسہرہ شہر کے مرکزی حصے کو ٹریفک فری کیا جائے۔ اس کے لیے تین بڑی سڑکیں درج ذیل مقامات سے بند کی جائیں:

کشمیر روڈ کو پوسٹ آفس کے قریب سے بند کیا جائے۔

شنکیاری روڈ کو کہو والی زیارت کے مقام سے بند کیا جائے۔

ایبٹ آباد روڈ کو کنگ عبداللہ ہسپتال کے قریب سے بند کیا جائے۔

ان بندشوں کے نتیجے میں شہر کا مرکزی حصہ مکمل طور پر گاڑیوں سے آزاد ہو جائے گا۔ صرف ایمبولینس کو ایمرجنسی کی صورت میں داخلے کی اجازت ہو۔ باقی تمام شہری پیدل یا سائیکل کے ذریعے شہر کے اندر خریداری اور آمدورفت کر یں۔

فوائد

فضائی آلودگی نمایاں حد تک کم ہوگی۔

شہریوں کو صاف اور پرامن ماحول میسر آئے گا۔

بازار زیادہ منظم اور خریداری کے لیے خوشگوار مقام بنیں گے۔

مرکزی سڑکوں کو ہفتہ وار سماجی میل جول، ثقافتی تقریبات اور عوامی اجتماعات کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔

عالمی مثالیں

دنیا کے کئی شہر ایسے اقدامات کے ذریعے کامیابی حاصل کر چکے ہیں:

کوپن ہیگن (ڈنمارک) میں مرکزی شہر کو سائیکل کے لیے مخصوص کر دیا گیا ہے۔

پیرس (فرانس) میں "کار فری ڈیز” کا آغاز ہوا جس سے آلودگی میں کمی آئی۔

وینس (اٹلی) میں مرکزی علاقہ مکمل طور پر گاڑیوں سے آزاد ہے۔

مانسہرہ اگر یہ قدم اٹھاتا ہے تو نہ صرف اپنے حسن کی بحالی کرے گا بلکہ پاکستان کے دیگر شہروں کے لیے ایک رول ماڈل بھی بن سکتا ہے۔
میری مانسہرہ کی لوکل انتظامیہ، انجمن تاجران، صحافیوں، مانسہرہ چیمبر آف کامرس اور سول سوسائٹی سے اپیل ہے کہ اس شہر کا حسن واپس لانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں