اشاعت کی تاریخ: 28 جون 2025
تعلیم، پالیسی تجزیہ، نوجوانوں کے مسائل
خیبر پختونخوا فارمیسی کونسل، جو صحت کے شعبے میں تربیت یافتہ افرادی قوت فراہم کرنے والے اداروں کی نگران ہے، مگر خود ایک بحران کا شکار ہو چکی ہے۔
خیبر پختونخوا کے دو سالہ بی فارمیسی ڈپلومہ (ڈپلومہ ان فارمیسی) کے طلبا و طالبات گزشتہ کئی سالوں سے امتحانات کے انتظار میں بیٹھے ہیں، نہ ڈگری ملتی ہے، نہ روزگار۔
سوال صرف تاخیر کا نہیں — بلکہ منظم سازش، تعلیمی بدعنوانی اور نوجوانوں کے مستقبل سے کھلواڑ کا ہے۔
ایک طالبعلم کی فریاد:
"سر، میرا وقت اور پیسہ ضائع ہو گیا”
"سر، میں ایف ایس سی کا طالبعلم ہوں۔ میں نے 1st year میں داخلہ لیا، اور ساتھ ہی B Pharmacy میں بھی ایڈمیشن لیا تاکہ وقت بچایا جا سکے۔ کالج انتظامیہ نے یقین دلایا تھا کہ ایف ایس سی کے ساتھ ہی میرا B Pharmacy بھی مکمل ہو جائے گا۔ لیکن سر! میں اب اپنی ایف ایس سی مکمل کر چکا ہوں اور ابھی تک B Pharmacy کا ایک بھی امتحان نہیں لیا گیا۔ اب کالج کہہ رہا ہے کہ بی فارمیسی پانچ سالہ پروگرام بن گیا ہے۔ میرے والد مالی طور پر کمزور ہیں، مزید اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔ میری درخواست ہے کہ میری فیس واپس دلوائی جائے۔”
جبکہ کالجز انتظامیہ کا موقف ہے کہ یہ پروگرام تو دو سالہ ہی ہے ،اس پروگرام کے تحت امتحان کا سارا نظام فارمیسی کونسل کے اختیار میں ہے مگر فارمیسی کونسل نے ابھی تک امتحانات کا انعقاد نہیں کیا جس کی وجہ سے نہ صرف طلبہ کا وقت ضائع ہو رہا ہے اور وہ فرسٹریٹڈ ہیں بلکہ ہمارے اخراجات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور ہم بروقت امتحان نہ ہونے کا خمیازہ کروڑوں کے نقصان کی صورت میں بھگت رہے ہیں۔اس سلسلے میں طلبہ کی شکایات جائز ہیں مگر اس کا کون کرے ہم تو خود بے بس ہیں۔
یہ صرف ایک طالبعلم کی بات نہیں، بلکہ ایسے سیکڑوں طلبہ اس دھوکے، غیر شفافیت اور پالیسی کی پیچیدگیوں کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔
امتحانات کی تاخیر: کون ذمہ دار ہے؟
دو سالہ بی فارمیسی پروگرام ایک واضح مدت کے ساتھ ترتیب دیا گیا ہے، مگر خیبر پختونخوا فارمیسی کونسل کی غفلت اور تاخیری رویے نے اسے تین، حتیٰ کہ چار سال تک بھی مکمل ہونے سے روک دیا ہے۔
- طلبہ کا قیمتی وقت ضائع
- ذہنی دباؤ اور تعلیم سے نفرت
- والدین پر مالی بوجھ
- اداروں کی ساکھ متاثر
یہ سب محض اس لیے کہ کونسل امتحانات بروقت منعقد نہیں کرتی، اور کسی قسم کی جوابدہی کو تسلیم نہیں کرتی۔
نجی ادارے بھی متاثر
خیبر پختونخوا میں فارمیسی کونسل سے منسلک 400 کے قریب ادارے امتحانات کے نہ ہونے سے متاثر ہو رہے ہیں۔
یہ ادارے:
- طلبہ کی تدریس جاری رکھنے کے لیے اضافی وسائل استعمال کر رہے ہیں
- مسلسل مالی بوجھ کا شکار ہیں
- اپنی ساکھ کھو رہے ہیں کیونکہ طلبہ کا اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے
یعنی صرف طلبہ ہی نہیں، بلکہ پورا نجی تعلیمی ڈھانچہ اس سست روی اور غیر شفاف نظام کی لپیٹ میں ہے۔
یہ سب اتفاق ہے؟ یا کوئی سازش؟
تعلیم کے شعبے میں سازش؟ بظاہر عجیب لگتا ہے، مگر اس معاملے میں یہ دعویٰ بے بنیاد نہیں۔
یہ تاثر اب شدت سے ابھر رہا ہے کہ فارمیسی کونسل کے اندر ایک منظم لابی — یا "مافیا” — موجود ہے:
🔴 جو پانچ سالہ پروگرام کے ذریعے میڈیکل اسٹورز کو لائسنس جاری کر کے فی اسٹور 30–40 ہزار روپے تک کماتا رہا۔
🔴 بی فارمیسی کے دو سالہ پروگرام نے ان کے مالی مفادات کو چیلنج کیا، کیونکہ کم مدت میں زیادہ فارمیسی ٹیکنیشن مارکیٹ میں آ سکتے تھے۔
🔴 نتیجتاً، اس مافیا نے دو سالہ پروگرام کو ناکام بنانے کے لیے پالیسی میں تاخیر، امتحانات کی غیر یقینی صورتحال، اور اداروں کو غیر واضح ہدایات دینا شروع کر دیں۔
یہ مافیا صرف طلبہ کا نہیں، بلکہ پوری تعلیمی شفافیت کا دشمن ہے۔
📉 نتیجہ: تعلیم میں اعتماد کا بحران
جب طلبہ کو وقت پر امتحان نہ ملے
جب کالج جھوٹے وعدے کریں
جب ادارے خاموش رہیں
جب حکومت نوٹس نہ لے
تو نتیجہ کیا نکلتا ہے؟
🔻 تعلیم سے فرار
🔻 قابلیت کا ضیاع
🔻 غربت میں اضافہ
🔻 اعتماد کا خاتمہ
ایسا ہی ہو رہا ہے خیبر پختونخوا کے سیکڑوں بی فارمیسی طلبہ کے ساتھ۔
🔁 حل اور سفارشات
- امتحانات کا سالانہ کلینڈر قانونی طور پر جاری کیا جائے
- طلبہ کی رجسٹریشن، رول نمبر، اور امتحانی مراحل آن لائن قابلِ رسائی ہوں
- دو سالہ پروگرام کی بحالی و تحفظ کے لیے علیحدہ ضابطۂ اخلاق نافذ کیا جائے
- طلبہ، والدین اور اداروں کی مشاورت سے نئی پالیسی ترتیب دی جائے
- مافیا نما عناصر کی نشاندہی اور انکوائری کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے
✊ آخری سوال: کون جواب دے گا؟
کیا خیبر پختونخوا فارمیسی کونسل صرف رجسٹریشن فیس لینے کے لیے بنی ہے؟
کیا طلبہ کی تعلیم، وقت، اور مستقبل کی کوئی وقعت نہیں؟
کیا کسی نے اس بات کا نوٹس لیا کہ ایک بچہ ایف ایس سی کر کے بھی روتا پھر رہا ہے کہ "میری فیس واپس دلوائیں!”
یہ وقت ہے کہ حکومت، میڈیا، اور سول سوسائٹی اس تعلیمی بحران کو سنجیدگی سے لے۔ کیونکہ اگر آج خاموشی رہی — تو کل یہ خاموشی مستقبل کی تباہی میں بدلے گی۔
📣 اگر آپ بھی متاثرہ طالبعلم، والدین، یا ادارے کے نمائندہ ہیں تو اپنی آواز بلند کیجیے۔ یہ صرف ایک تحریر نہیں — ایک عوامی فریاد ہے۔