مانسہرہ (ہزارہ ایکسپریس نیوز)
تھانہ خاکی کی حدود سسل تمبر کٹھہ میں اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد کو قتل جبکہ ایک ہی خاندان کے تین افراد زخمی کرنے والا ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک۔ملزم کی گرفتاری کے لئے جانے والی ٹیم پر فائرنگ اچانک پولیس مقابلے میں بدل گئی۔ پولیس بے دوہرے قتل کے ملزم کو گولیاں مار کر ڈھیر کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مختیار ولد خواص بابا کا خاندان دن تین بجے اپنے گھر میں موجود تھا کہ عدیل عرف کاکا اچانک کلاشنکوف اٹھائے ان کے گھر میں داخل ہوا جسے منع کرنے پر ملزم نے پورے خاندان کے افراد پر کلاشنکوف کے فائر کھول دیئے۔جس کے نتیجے میں قاسم ولد مسکین جان بحق ہو گیا جبکہ وقار ولد مختیار ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ واقعہ میں مسماة (الف )۔مختیار ولد خواص اور نعیم ولد نواز ساکنہ تمبر کٹھہ شدید زخمی ہو ئے۔ پولیس نے مقدمہ رجسٹر کرتے ہوئے ملزم کی گرفتاری کے َلئے چھاپوں کا سلسلہ شروع کیا جو چھاپہ زنی کے دوران ملزم کاکا نے گرفتاری سے بچنے کے لئے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے دوہرے قتل کا ملزم کاکا ہلاک ہو گیا۔ پولیس زرائع کے مطابق ملزم عدیل عرف کاکا ولد عمر فاروق سکنہ خاکی اس سے قبل کالج دوراہا میں معروف تاجر بھائیوں حاجی خالد اور حاجی جہانزیب کے دوہرے قتل سمیت اقدام قتل،راہزنی ,گاڑیاں چھیننے اور دیگر درجنوں وارداتوں میں پولیس کو مطلوب رہا ہے اور اس رمضان میں جیل سے ضمانت پر رہا ہو کر آیا تھا۔۔
پولیس کے مطابق ملزم خوف اور دہشت کی علامت سمجھا جاتا تھا اور مانسہرہ پولیس کو قتل، اقدام قتل اور بھتہ خوری جیسے سنگین جرائم میں مطلوب تھا جس نے گزشتہ روز نشے کی حالت میں دھت ہو کر گاؤں ٹمبر کٹھہ میں ایک بے گناہ خاندان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں دو افراد موقع پر ہی جاں بحق جبکہ ایک خاتون سمیت تین افراد شدید زخمی ہو گئے تھے۔ واردات کے بعد ملزم موقع سے فرار ہوگیا تھا۔ ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈاپور نے قاتل کی فوری گرفتاری کے لیے ایس پی سٹی ریشم جہانگیر کی سربراہی میں ڈی ایس پی بفہ پکھل صداقت نثار، ایس ایچ او خاکی عاصم بخاری اور دیگر اہلکاروں پر مشتمل خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں۔
پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لیے مسلسل چھاپے مارے، اور جب خفیہ اطلاع پر پولیس پارٹی نے گاؤں ترہیا میں کارروائی کی تو ملزم اور اس کے دو ساتھیوں نے پولیس پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس نے حق دفاع میں جوابی کارروائی کی، جس کے دوران ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں کا نشانہ بن کر زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے قبضے سے ایک لوڈڈ SMG برآمد ہوئی۔ پولیس نے فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا، تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا، جبکہ اس کے ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں۔
ملزم عدیل عرف کاکا ایک خوفناک مجرم تھا، جس کے خلاف تھانہ خاکی میں متعدد مقدمات درج تھے، جن میں مقدمہ علت نمبر 162 مورخہ 15.03.025 جرم 302/324، مقدمہ علت نمبر 217 مورخہ 12.06.021 جرم 506/427، مقدمہ علت نمبر 163 مورخہ 05.04.024 جرم 9DCNSA، مقدمہ علت نمبر 115 مورخہ 06.04.019 جرم 15AA، مقدمہ علت نمبر 217 مورخہ 10.07.019 جرم 302/324، مقدمہ علت نمبر 292 مورخہ 06.07.023 جرم 381A، مقدمہ علت نمبر 83 مورخہ 23.02.024 جرم 9DCNSA، مقدمہ علت نمبر 410 مورخہ 14.11.011 جرم 324/109/34، مقدمہ علت نمبر 180 مورخہ 04.06.019 جرم 15AA/3/4FA، مقدمہ علت نمبر 170 مورخہ 16.04.023 جرم 392/324/34 اور مقدمہ علت نمبر 12 مورخہ 07.01.025 جرم 506-2 شامل ہیں۔ اس کے علاوہ تھانہ سٹی میں مقدمہ علت نمبر 1222 مورخہ 25.11.014 جرم 302/324 اور تھانہ صدر میں مقدمہ علت نمبر 634 مورخہ 04.11.022 جرم 15AA بھی اس کے خلاف درج تھے۔
عدیل عرف کاکا کی مجرمانہ سرگرمیوں کی وجہ سے علاقے میں خوف و ہراس پایا جاتا تھا اور وہ ایک عرصے سے قانون کی گرفت سے بچتا آ رہا تھا۔ پولیس کی اس بروقت کارروائی پر اہلِ علاقہ نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف اسی طرح کے سخت اقدامات جاری رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈاپور نے اپنے بیان میں کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے، اور پولیس جوانمردی کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کوئی بھی مجرم قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکے گا اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔