ایبٹ آباد(نمائندہ خصوصی)جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ شہریوں کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی اورادارے قائم کرنا ریاست اور حکومت کا کام ہے۔نجی سطح پر قائم اداروں کی سرپرستی کرنا حکومت کی اولین ترجیحات ہونی چائیے ۔بیت المال پاکستان موذی بیماریوں سے متاثر مستحق نادار اور غریب شہریوں کی مالی معاونت کا زریعہ ہے جس کے ایم ڈی کی سیاسی اختلاف پر تعیناتی نہ ہونے سےہزاروں مستحق مریضوں کو مشکلات درپیش ہیں ۔اہم ادارے میں سیاسی اختلاف پر تقرری نہ ہونا لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں حاجرہ حمزہ تھیلسیمیا سنٹر کالا پل میں متاثرہ بچوں کے لئے دانتوں کے مسائل پر مفت میڈیکل کیمپ کے افتتاح پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر میجر جنرل ریٹائرڈ عابد لطیف ،ریجنل ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر عامر سواتی نے بھی گفتگو کی ۔اس موقع پر جماعت اسلامی ہزارہ کے امیر عبدالرزاق عباسی ،الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر ملک تنویر ،سیو لائف تھیلیسیمیا کے چیئرمین طارق خان تنولی ،پراجیکٹ منیجر جواد اقبال تنولی بھی موجود تھے۔سابق امیر سراج الحق کا کہنا تھا مخیر افراد کے تعاون سے فلاحی اداروں کو چلایا جاتا ہے جس پر وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ معصوم بچے اور بچیاں تھیلیسیمیا کے مریض کی وجہ سے بڑی آزمائش سے دوچار ہیں۔انہوں نے فاؤنڈیشن کے منتظمین کو بھی ادارے کے قیام پر خراج تحسین پیش کیا جن کی دلچسپی سے متاثرہ بچوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیری جا رہی ہے۔سراج الحق کا مذید کہناتھا تھیلسیمیا کے مریضوں کے علاج معالجہ کے لئے حکومت اضلاع کی سطح پر سہولیات کو یقینی بنائے ۔قبل ازیں حاجرہ حمزہ تھیلسیمیا سنٹر کے سربراہ میجر جنرل ریٹائرڈ عابد لطیف کا کہنا تھا یہاں متاثرہ 250 بچے بچیوں کی رجسٹریشن ہوچکی ہے۔جن کو خون لگانے اور سیو لائف تھیلیسیمیا چلڈرن کےتعاون سے ادویات کی مفت فراہمی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ مل کر سہولیات دے رہے ہیں ۔ا سے پہلے ہزارہ کے لوگ متاثرہ بچوں کو اسلام آباد اور پشاور لے کے جاتے تھے ۔انہوں نے مذید کہا ہے کہ اس سنٹر کو وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال میں منتقلی کی جا رہی ہے یہ ایک ہزارہ میں پہلا پبلک پرائیویٹ ونچر ہوگا جس کی باضابطہ کوشش جاری ہے۔انہوں نے میڈیکل کیمپ کے حوالہ سے بتایا کہ تھیلیسیمیا سے متاثرہ مریضوں کو دیگر امراض کا بھی سامنا ہوتا ہے ۔انہوں نے جماعت اسلامی کے سابق امیر سراج الحق کے دورہ پر بھی شکریہ ادا کیا۔ریجنل ہیلتھ ڈائریکٹر ڈاکٹر عامر کا کہنا تھا تھیلیسیمیا ایسا مرض ہے جو نسل در نسل چلتی رہتی ہے۔صحت کہ سہولیات آبادی کے دباؤ سے کم پڑتی رہتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وزیر صحت ،سیکرٹری اور ڈی جی ہیلتھ کی جانب سے واضح ہدایات ہیں۔انہوں نے تھیلیسیمیا سنٹر کو وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال میں منتقلی کے معائدہ کیا جا رہا ہے جلد اس کو وہاں شروع کیا جائے جس نجی تنظیم کے تعاون سے سہولت ملے گی ۔جس سے مذید بہتری آئے گی ۔کیمپ میں موجود دانتوں کے امراض کے مائر ڈاکٹرز نے بچوں کا معائنہ کرکے ادویات بھی فراہم کیں۔متاثرہ مریضوں کے والدین نے مفت میڈیکل کیمپ کے انعقاد پر مسرت کا اظہار کیا ہے۔