پاکستان میں مقامی سطح پر ماحولیاتی مسائل مختلف نوعیت کے ہیں، جن کی وجہ تیز شہری ترقی، ناقص فضلہ انتظام، صنعتی ترقی اور زرعی طریقے ہیں۔ کچھ اہم ماحولیاتی چیلنجز جو مقامی سطح پر درپیش ہیں، یہ ہیں:
- فضلہ کا انتظام
شہری اور دیہی علاقوں میں، ٹھوس فضلہ کا ناقص انتظام ایک بڑا مسئلہ ہے۔ فضلہ جمع کرنے کے موثر نظام کی عدم موجودگی کی وجہ سے کھلے عام کوڑا پھینکا جاتا ہے، جس سے پانی کے ذرائع، مٹی اور ہوا آلودہ ہوتی ہے۔ کراچی اور لاہور جیسے شہروں میں کوڑے کے ڈھیر عام ہیں۔
- پانی کی آلودگی
بہت سے علاقوں کو صنعتی اخراج، زرعی کیمیکلز اور ناقص نکاسی آب کی وجہ سے پانی کی آلودگی کا سامنا ہے۔ آلودہ پانی انسانی صحت اور آبی حیات دونوں کے لئے نقصان دہ ہے۔ دیہی علاقوں میں پینے کا پانی اکثر کیمیکلز اور کھادوں سے آلودہ ہوتا ہے۔
- فضائی آلودگی
کراچی، لاہور اور پشاور جیسے شہروں میں گاڑیوں کے دھوئیں، صنعتی اخراج اور تعمیراتی سرگرمیوں کی وجہ سے فضائی معیار خراب ہو رہا ہے۔ ناقص فضائی معیار سے خاص طور پر گنجان آبادی والے علاقوں میں سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
- جنگلات کی کٹائی
دیہی علاقوں میں لوگ توانائی کے لئے لکڑی پر انحصار کرتے ہیں، جس کی وجہ سے جنگلات کی کٹائی ہو رہی ہے۔ اس سے نہ صرف حیاتیاتی تنوع میں کمی آتی ہے بلکہ مٹی کے کٹاؤ اور سیلاب جیسے مسائل بھی بڑھ جاتے ہیں، خاص طور پر شمالی علاقوں میں۔
- زرعی طریقے
بہت سے کاشتکار کیمیائی کھادوں اور کیڑے مار ادویات کا استعمال کرتے ہیں، جو مٹی اور پانی کی آلودگی کا سبب بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ، زیادہ آبپاشی سے خشک علاقوں میں پانی کی کمی اور زمین کی پیداواریت میں کمی ہو رہی ہے۔
- موسمیاتی تبدیلی کے اثرات
پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے لئے بہت زیادہ حساس ہے، جس کی وجہ سے سیلاب، خشک سالی اور شدید گرمی کی لہریں مقامی علاقوں کو متاثر کرتی ہیں۔ چترال اور سوات میں سیلاب اور سندھ و پنجاب میں گرمی کی لہریں جانوں کے ضیاع اور فصلوں کی تباہی کا باعث بنی ہیں۔
- شور کی آلودگی
شہری علاقوں میں ٹریفک، تعمیراتی کام اور لاؤڈ اسپیکرز کے بے تحاشا استعمال کی وجہ سے شور کی آلودگی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ہائی ویز اور صنعتی علاقوں کے قریب رہنے والے لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، جس سے ذہنی دباؤ اور سماعت کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔
- حیاتیاتی تنوع کا نقصان
شہری ترقی، جنگلات کی کٹائی اور چرائی کی زیادتی کی وجہ سے مقامی جنگلی حیات میں کمی ہو رہی ہے۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا جیسے علاقوں میں جہاں حیاتیاتی تنوع زیادہ تھا، وہاں اب مقامی انواع معدوم ہو رہی ہیں۔
- سیلاب اور نکاسی کے مسائل
پاکستان کے بہت سے شہری اور دیہی علاقوں کو مون سون کے دوران سیلاب کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ نکاسی آب کا نظام ناقص ہے۔ کراچی جیسے شہری علاقوں میں، طوفانی پانی کی نکاسی کا ناقص انتظام سیلاب کا سبب بنتا ہے، جس سے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچتا ہے۔
حل اور عوامی شمولیت:
فضلہ کی تقسیم اور ری سائیکلنگ: عوام کو فضلہ الگ کرنے کی حوصلہ افزائی اور ری سائیکلنگ کے فروغ سے ماحولیاتی آلودگی کو کم کیا جا سکتا ہے۔
پانی کا تحفظ: بارش کا پانی جمع کرنے اور بہتر آبپاشی کے طریقے اپنانے سے پانی کی کمی کے مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔
درخت لگانے کے پروگرام: علاقے کے اندر درخت لگانا اور سبز جگہوں کی دیکھ بھال کرنا جنگلات کی کٹائی کو روکنے اور فضائی معیار کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے۔
آگاہی مہمات: آلودگی کے اثرات اور ماحولیاتی تحفظ کی اہمیت پر عوام کو آگاہ کرنا پائیدار تبدیلی کے لئے ضروری ہے۔
صاف توانائی کے حل: مقامی سطح پر شمسی پینلز جیسے قابل تجدید توانائی کے ذرائع کا فروغ ایندھن اور لکڑی پر انحصار کم کر سکتا ہے۔
مقامی سطح پر ان مسائل کا حل پالیسی اقدامات، عوامی شرکت اور پائیدار عمل کے امتزاج سے ممکن ہے۔
ڈاکٹر صاحبزادہ جواد الفیضی ڈیویلپمنٹ ایکسپرٹ ہیں اور تین دہائیوں سے سماجی شعبہ میں کام کرنے والی تنظیم سائبان ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے چیف ایگزیگٹو آفیسر ہیں۔