نجم ولی خان
پاکستان کی تاریخ کا پہلا چیف جسٹس اپنے عہدے کی میعاد رخصت کر کے مکمل ہو رہا ہے جس پر وقت کے آمروں نے کرپشن کے الزامات لگائے تو وہ مراعات لے کر گھر نہیں بیٹھ گیا بلکہ ڈٹ کر مقابلہ کیا حتی کہ آمروں کو بھاگنا پڑا۔
پاکستان کی تاریخ کا پہلا چیف جسٹس اپنے عہدے کی میعاد رخصت کر کے مکمل ہو رہا ہے جس نے بطور چیف جسٹس ریاست سے پلاٹ لئے نہیں بلکہ اپنا قیمتی پلاٹ قوم اور ریاست کو تحفہ کر دیا۔
پاکستان کی تاریخ کا پہلا چیف جسٹس اپنے عہدے کی میعاد رخصت کر کے مکمل ہو رہا ہے جس نے عدالتی فیصلوں کے نام پر گندگی اور ظلم کو صاف کیا، بھٹو کیس کی کالک ختم کی، اعلان کیا کہ فیصلے آئین اور قانون پر ہوں گے بلیک لا ڈکشنری پر نہیں۔
پاکستان کی تاریخ کا پہلا چیف جسٹس اپنے عہدے کی میعاد رخصت کر کے مکمل ہو رہا ہے جس نے پارلیمنٹ کی قانون سازی کی بالادستی کو تسلیم کیا اور اس کا مظہر اس کے فیصلے رہے، خود اپنی ذات اور عہدے پر قانون لاگو کئے۔ فیصلے چیمبر میں نہیں عدالت میں کئے۔
پاکستان کی تاریخ کا پہلا چیف جسٹس اپنے عہدے کی میعاد رخصت کر کے مکمل ہو رہا ہے جس کے ٹاوٹ وکیل نہیں تھے جو اس کے لئے کلائنٹ پکڑتے۔ جس کا کوئی دھڑا نہیں تھا۔ وہ اپنی فیملی سے محبت اور اس کا احترام کرتا تھا مگر اس کے اشاروں پر فیصلے نہیں۔
پاکستان کی تاریخ کا پہلا چیف جسٹس اپنے عہدے کی میعاد رخصت کر کے مکمل ہو رہا ہے جس نے پروٹوکول نہیں لیا۔ جس نے ڈیم بنانے جیسے ڈرامے نہیں کئے۔ کلٹ سے نہ ڈرا نہ مرعوب ہوا۔ جس نے بھی اس کی توہین کر کے منہ پر کالک ملی اسے معاف کر دیا۔
پاکستان کی تاریخ کا پہلا چیف جسٹس اپنے عہدے کی میعاد رخصت کر کے مکمل ہو رہا ہے جو جسٹس منیر، مولوی مشتاق، ارشاد حسن خان جیسی سیاہی کے مقابلے روشنی ہے۔ کسی نے درست کہا اس پر ایک لاکھ ثاقب نثار، کھوسے، گلزار اور بندیال قربان۔
پاکستان کا ہر باشعور اور محب وطن شہری قاضی فائز عیسی کو ایک عظیم، ایماندار، جرات مند اور تاریخ ساز عدالتی سربراہ کے طور پر یاد رکھے گا۔