Skip to content

سب جیل ریپ کیسملزم جیل سپرنٹنڈنٹ کی عبوری ضمانت خارج،ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

شیئر

شیئر

دو اکتوبر کو دو ہزار چوبیس کو خیبر پختونخوا کے ضلع بٹگرام کی سب جیل میں حوالاتی 20 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا ،جس پر متاثرہ لڑکی نے جیل سپرنٹنڈنٹ پر الزام عائد کیا تھا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ شیریار نے آفس میں بلا کر اسے زبردستی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔اس سلسلے میں تھانہ سٹی بٹگرام نے علت نمبر 495 اور دفعہ 376/506 کے تحت جیل سپرنٹنڈنٹ شیریار کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔متاثرہ لڑکی کے خلاف وقوعہ سے چند روز قبل تھانہ سٹی بٹگرام میں علت نمبر 491 اور دفعہ 406 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا پولیس زرائع کے مطابق متاثرہ لڑکی کچھ عرصہ قبل گھر سے لاپتہ ہو گئی تھی اور خاندان کی مدعیت میں اس کے خلاف تھانہ سٹی میں خیانت مجرمانہ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔متاثرہ لڑکی مسماة ص نے تھانہ سٹی بٹگرام میں درج کی گئی ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا تھا کہ دو اکتوبر کو سپرنٹنڈنٹ جیل شیر یار نے اسے اپنے آفس بلاکر زبردستی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایاہے جس پر تھانہ سٹی پولیس نے تین اکتوبر کو ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔مقامی لوگوں نے ہزارہ ایکسپریس نیوز کو تفصیلات بتائے ہوئے انکشاف کیا کہ متاثرہ لڑکی اور ملزم سپرنٹنڈنٹ شیریار دونوں کا تعلق بٹگرام کے گاوں اجمیرہ سے ہے۔زرائع کے مطابق وقوعہ کے بعد گاوں اجمیرہ میں۔مقامی لوگوں نے ملزم اور اس کے بھائیوں کے گھروں کو تالے لگا کر انہیں علاقہ چھوڑنے کو کہا ہے۔ ڈی پی او بٹگرام نے ہزارہ ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ متاثرہ لڑکی کی درخواست پر پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے اور جیل سپرنٹنڈنٹ نے مقامی عدالت سےضمانت قبل از گرفتاری کروا رکھی تھی اور دو تاریخوں پر ملزم کی عبوری ضمانت میں توسیع ہوئی تھی مگر آج اکتیس اکتوبر کو ایڈیشنل سیشن جج بٹگرام کی عدالت نے ملزم کی عبوری ضمانت منسوخ کرکے اسے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں