ایبٹ آباد کے تھانہ چھانگلہ گلی پولیس کی کاروائی ، 23 سالہ ماریہ اقبال کو جلا کر قتل کرنے والے 02 ملزمان کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے .ملزمان میں مقتولہ کا شوہر اور جیٹھانی شامل ہیں ۔ جھلس کر جانبحق ہونے والی ماریہ اقبال کے والد محمد اقبال ولد عباس نے اپنی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں الزام عائد کیا ہے کہ 28 اگست 2024 کو ملزمان نے میرا تاجوال حدود تھانہ چھانگلہ گلی میں 23 سالہ ماریہ اقبال کو آگ لگائی جس پر ماریہ کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکی،
تھانہ چھانگلہ گلی میں گیارہ دن بعد نو ستمبر کو ماریہ کے والد محمد اقبال کی مدعیت میں مدعی مقدمہ کے داماد ملزمان ندیم ولد سلیم اور اس کی بہن ثمینہ زوجہ عامر کے خلاف تھانہ چھانگلہ گلی میں علت نمبر 177 زیر دفعہ 302/34 پی پی سی ایف آئی آر رجسٹرڈ کرکے چھانگلہ پولیس نے دونوں نامزدملزمان کو گرفتار کر کے مزید تفتیش کا آغاز کر دیا ہے ۔زرائع کے مطابق ماریہ اقبال گیارہ روز قبل جھلس کر ہسپتال میں دم توڑ گئی تھی جس کے سسرال نے گیس سلنڈر سے جھلسنے کا بتایا تھا مگر متوفیہ ماریہ کے والد نے تھانہ چھانگلہ گلی میں ماریہ کے خاوند ندیم اور جیٹھانی ثمینہ کے خلاف ماریہ کو جلاکر قتل کرنے کا مقدمہ درج کروایا ہے جس پر پولیس نے دریافت کے بعد نو ستمبر کو ماریہ کے والد کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرکے ملزمان ندیم اور ثمینہ کو گرفتار کر لیا ہے۔