Skip to content

خیبر پختونخوا میں سرکاری سکولوں میں تعلیم اور کتابیں مفت ہیں مگر معیار نظر انداز کر دیا گیا ہے۔

شیئر

شیئر


مانسہرہ کے سرکاری اور پراٸیویٹ سکولوں میں تعلیم کے معیار پر ہونے والی ریسرچ سٹڈی میں انکشاف۔
ضلع مانسہرہ کے سرکاری اور نجی ابتدائی سکولوں میں تعلیم کے معیار کا تقابلی جائزہ لینے کے لٸیے کی گٸی ایک ریسرچ سٹڈی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آٸین پاکستان اور خیبر ختونخوا کی تعلیمی پالیسیوں میں مفت اور لازمی تعلیم کا وعدہ کیا گیا ہے لیکن عملی طور پر تعلیم کے معیار کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

پاکستان انسٹیوٹ آف ڈویلمنٹ اکنامکس کے ایم فل پبلک پالیسی کے سکالر محمد عمران رفیق کی تحقیق کے خلاصے سے پتہ چلتا ہے کہ ضلع مانسہرہ میں پرائمری تعلیم میں بہت کم ترقی ہوئی ہے اور یہ شرح خواندگی (UPE)، خالص اندراج کی شرح (NER)، بچوں کو اسکول چھوڑنے کی شرح، اور تعلیم کے معیار میں غیرمساوی رہی ہے۔ اس تحقیق میں قومی تعلیمی پالیسیوں (NEPs) کا جائزہ لیا گیا اور ضلع مانسہرہ کے سرکاری اور نجی پرائمری اسکولوں میں تعلیم کے معیار کا تقابلی تجزیہ کیا گیا ہے۔

اساتذہ گھر گھر دستک دے رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، اس تحقیق میں ضلع مانسہرہ کے 30 سرکاری اور نجی اسکولوں سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ایک ڈسکرپٹو ڈیٹا اور paired سمپل ٹی ٹیسٹ ساختہ سوالنامہ استعمال کیا گیا اور اس مقصد کے لٸیے 450 طلباء کا ایک تحریری ٹیسٹ بھی لیا گیا تاکہ ان کی کارکردگی کو ماپا جا سکے۔ نتائج کے حصول کے لیے وضاحتی شماریات (descriptive statistics) اور (paired sample t-test) کا اطلاق کیا گیا۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ قومی تعلیمی پالیسیوں کا جائزہ لینے پر یہ انکشاف ہوا ہے کہ ہر پالیسی میں مفت اور لازمی تعلیم، شرح خواندگی (UPE)، اندراج اور بچوں کو اسکول چھوڑنے کی شرح کم کرنے پر زور دیا گیا ہے جبکہ تعلیم کے معیار کو پالیسی سازوں, عملدر آمد کرنے والوں اور پڑھانے والوں نے نظر انداز کیا ہے۔ دستیاب معلومات کی بنیاد پر، یہ تحقیق اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ معاشی، سماجی اور سیاسی چیلنجوں کی وجہ سے قومی تعلیمی پالیسیاں اپنے مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہیں۔

گورنمنٹ ہاٸی سکول اچھڑیاں کے اساتذہ گھر گھر داخلہ مہم کے سلسلے میں ایک بچے کے گھر والدین کو قاٸل کر رہے ہیں۔


یہ تحقیق مزید بتاتی ہے کہ تقابلی تجزیے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ تعلیم کے معیار کے ہر پیمانے پر نجی اسکول سرکاری اسکولوں سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس وجہ سے، والدین گزشتہ چند سالوں میں اپنے بچوں کو بہتر تعلیم کی فراہمی کے لیے زیادہ تر نجی اسکولوں کا انتخاب کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے اختتام میں سفارش کی گئی ہے کہ تعلیم کے معیار کو بلند کرنے کے لیے ایک مربوط اور مضبوط تعلیمی پالیسی تشکیل دی جائے اور اس کے ساتھ

ساتھ پالیسی کی مضبوط نفاذ بھی ضروری ہے۔ یہ تحقیق تعلیم کے شعبے سے وابستہ تمام افراد کے لیے یکساں طور پر قابل اطلاق اور قابل عمل ہے۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں