Skip to content

رکن قومی اسمبلی علی خان جدون ایم پی اے مشتاق احمد غنی نے وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال میں جدید سہولیات سے آراستہ نئے لیبر روم کا افتتاح کر دیا

شیئر

شیئر

ایبٹ آباد

رکن قومی اسمبلی علی خان جدون ایم پی اے مشتاق احمد غنی نے وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال میں جدید سہولیات سے آراستہ نئے لیبر روم کا افتتاح کر دیا۔افتتاحی تقریب میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر فیصل خانزادہ ،میڈیکل آفیسر بے نظیر ٹیچنگ ہسپتال ڈاکٹر محمد علی جدون،ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر شہزاد اقبال ،ونگ کمانڈر ایاز خان ،گائنی کہ سنئیر ڈاکٹر نرگس دانش ،پراونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر راحیل ،ڈاکٹرمعظم خان ،ڈاکٹر وقار احمد کے علاوہ سنئیر ڈاکٹرز ،نرسز ،پیرا میڈیکس کے عہدیداران بھی موجود تھے۔رکن قومی اسمبلی علی خان جدون رکن صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ڈی ایچ کیو کے نئے بلک کی تعمیر کے منصوبہ کو جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔حکومت کی کوشش ہےکہ عوام کو صحت کی زیادہ سے زیادہ سہولیات مہیا کریں ۔افسوس ہے کہ ایوب میڈیکل کمپلیکس کو بڑی کوشش کے باوجود بہتر نہیں کر سکے۔تحریک انصاف کی حکومت نے صحت کی سہولیات مہیا کرنے کو ہمیشہ ترجیحات میں رکھا ہے۔ڈی ایچ کیو ایبٹ آباد کی اپ گریڈیشن کے لئے 1 ارب کے فنڈ کا اعلان کیا گیا تھا جو حکومت کے اتار چڑھاؤ سے تاخیر کا شکار ہوا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ڈاکٹر انسانیت کی خدمت کرتے ہیں ان کا درجہ بہت بلند ہے۔سابق سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی ایم پی اے مشتاق احمد غنی کا کہناتھا ایوب میڈیکل کمپلیکس کے آئی سی یو میں بلیاں پھر رہی ہوتی ہیں۔باتھ روم انتہائی غلیظ ہیں ۔ڈی ایچ کیوایبٹ د کو اے کٹیگری میں لائے اس میں ڈائیلسز ہونٹ ،آپریشن تھیٹر بنائے ۔ہسپتال کی اپ گریڈیشن کے لئے 1 ارب کا فنڈ منظور کروایا بدنصیبی سے ایک شخص کی رکاوٹ کی وجہ سے 60 کروڑ واپس ہو گئے۔اب جلد از جلد اس منصوبہ کو پائیہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔اس کے دوسرے منصوبوں کو بھی مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ صحت انصاف کارڈ عمران خان کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔فری دستر خوان ،شلٹر ہوم بنائے جن کو ختم کیا گیا ۔قبل ازیں ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹر محمد علی خان جدون نے ڈی ایچ کیو میں نیورو سرجن کی تعیناتی،ایم آر آئی اور سی ٹی سکین مشین مہیا کرنے کا بھی مطالبہ کیااور عملہ بالخصوص نرسز اور سینی ٹیشن عملہ کی کمی کی بھی نشاندہی کی ۔واضح رہے کہ وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال میں یونیسیف کے تعاون سے لیبر روم کی تزئین وآرائش کرکے تعمیر نو کی گئی جس سے زچگی کی مریضوں کو سہولت میسر ہوگی ۔تاہم گائنی کے دونوں وارڈز کی حالت انتہائی ناگفتہ بہہ ہے۔باتھ روم بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور فرش پر پھسلن سے آپریشن والی مریضوں کو انتہائی خطرات کا سامنا رہتا ہے ۔اور وارڈز میں بجلی پنکھوں کی حالت بھی خراب ہے جو گرمی کے موسم میں خواتین مریضوں کے لئے مشکلات کا باعث ہیں۔شہریوں نے ارباب اختیار سے اس جانب بھی توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنی رائے دیں

متعلقہ پوسٹس

دوسری زبان میں ترجمہ کریں