خیبر پختونخواہ پرائیویٹ سکول ریگولیٹری اتھارٹی نے صوبہ بھر کے تمام پرائیویٹ سکول مالکان،منیجمنٹ اور والدین کو عدالتی فیصلوں اور ایکٹ کے مطابق ہدایات و احکامات جاری کر رکھی ہیں
جن کی روشنی میں سکول ٹیوشن فیسوں میں سالانہ دس فیصد سے زیادہ اضافہ نہیں ہوگا۔ ایک ہی سکول میں ایک سے زائد بہن بھائیوں کو فیس میں بیس فیصد سے زیادہ رعایت دی جائے گی۔داخلہ کے وقت یا بعد میں داخلہ فیس ( capitation fee ) وصول نہیں کی جائے گی۔ تاہم پہلی بار داخلے کے وقت قابل واپسی سیکیورٹی فیس کی اجازت ہوگی۔
- سکول منیجمنٹ کو طلباء یا والدین کو صرف ایک مخصوص دکان سے مخصوص قسم کی یونیفارم کتابیں یا سٹیشنری وغیرہ لینے پر مجبور نہیں کیا جائےگا۔
- سکولوں کو اپنی پراسپیکٹس میں ماہانہ فیس سٹرکچر اور کسی کلاس پر مکمل خرچے کی معلومات اور طلباء کیلئے ضروری تمام کتابوں و سٹیشنری کی معلومات بمع قیمت واضح طور پر دینی ہوگی۔
- بچوں کو تمام ضروری سہولیات سال بھر مہیا کرنی ہوگی۔
*ایک مہینے سے زیادہ ماہانہ فیس ایڈوانس میں وصول نہیں کی جائے گی۔
*کسی بھی صورت ایک ہزار یا زائد رقم کی وصولی صرف بذریعہ سکول بینک اکاونٹ کی جائے۔ کیش رقم وصول نہیں کیا جائےگا۔ - طلباء سے ڈسپلن کی خلاف ورزی پر وصول شدہ جرمانہ سکول کی آمدن میں نہیں جائے گا بلکہ طلباء کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جائے گا۔
*طلباء سے دس ہزار روپے تک وصول شدہ قابل واپسی سیکیورٹی فیس سکول مالکان وصول نہیں کریں گے بلکہ مارک اپ والے بینک اکاونٹ میں جمع کئے جائیں گے اور کورس یا پروگرام کے خاتمے کے ایک مہینے کے اندر بمع مارک اپ واپس کرنے کے پابند ہونگے۔
*ایک قابلیت کے تمام اساتذہ کو معاوضہ تنخواہ مارکیٹ ریٹ کے مطابق دیا جائے گا۔
*ادارے کے ملازمین کو تنخواہیں صرف بینک اکاونٹ کے ذریعے دی جائے گی۔
*ملازمین کو بروقت تنخواہیں نہ دینے پر فورا کاروائی ہوگی۔
*اساتذہ کو ملازمت دیتے وقت تحریری معاہدہ کیا جائے گا۔
*ایسے طلباء کو سکول لیونگ سرٹیفیکیٹ جاری کرنے سے انکار نہیں کیا جائےگا جو فیس جمع نہ کرنے کی وجہ سے خارج کیا گیا ہو۔
چاہے بقایاجات باقی ہی کیوں نہ ہو۔ مطلب داخلے کے وقت یہ شرط نہیں رکھی جائے گی کہ جس کے بقایاجات باقی ہو اسکو سکول لیونگ سرٹیفیکیٹ نہیں دی جائے گی یہ تمام طلباء کا حق ہے کہ اس کو مطالبے پر فورا سرٹیفیکیٹ دی جائے۔ بقایاجات سیکیورٹی فیس سے وصول کی جاسکتی ہے۔