ایبٹ آباد
رپورٹ: دلدار ستی
ایوب ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد کے گائنی وارڈ کے بائر انتظار گاہ نہ ہونے کی وجہ سے زچگی کی مریضوں کے لواحقین مردو خواتین کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہوتے ہیں ۔سخت سردی اور بارش میں مریضوں کے لواحقین کو شدید دشواری کا سامنا رہتا ہے۔ہسپتال ڈائریکٹر سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ایوب میڈیکل کمپلیکس کی گائنی وارڈ کے مریضوں کے لئے سہولیات کا فقدان تاحال جاری ہے۔وارڈ کے بائر مردو خواتین کے لئے الگ الگ انتظار گاہ ہونے کے باوجود اس کو تالے لگا رکھے ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگ بائر کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار پڑے رہتے ہیں اور خواتین کو بھی کھلے ماحول میں خفت کا سامنا رہتا ہے۔گائنی وارڈ کے بائر انتظار گاہ کو تعمیر کرکے تاحال افتتاح کے چکر میں کھولا نہیں جا رہا ہے ۔ہسپتال میں روزانہ کی بنیاد پر 25 سے تیس نومولود کی پیدائش ہوتی ہے ۔جن کے لواحقین کو مریض کے ساتھ رہنا ہوتا ہے۔جن کو رات گزارنے کے لئے کھلے آسمان تلے سردی اور بارش میں انتہائی دقت کا سامنا رہتا ہے۔اس سلسلہ میں شہریوں نے آمدہ مون سون بارشوں سے قبل فوری طور انتظار گاہ کے ہال کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔